بريگزٹ: فيصلے کی گھڑی آن پہنچی
19 اکتوبر 2019برطانوی پارليمان ميں آج نئی بريگزٹ ڈيل پر رائے دہی ہو رہی ہے۔ وزير اعظم بورس جانسن پارليمان کے ايک غير معمولی اجلاس ميں اسی ہفتے منعقدہ يورپی يونين کے اجلاس ميں طے پانے والی ڈيل کو پارليمان ميں پيش کر رہے ہيں۔ اس لحاظ سے آج ايک اہم دن ہے اور ارکان پارليمان کے فيصلے پر اس کا دارومدار ہے کہ اکتيس اکتوبر کو برطانيہ کا يورپی يونين سے باقاعدہ اخراج، کسی ڈيل کے ساتھ ہی ہو گا يا ڈيل کے بغير۔
نئی بریگزٹ ڈیل کی برطانوی پارلیمنٹ سے منظوری: ایک اور مشکل
برطانيہ نے قريب تين برس قبل يورپی يونين سے اخراج کے حق ميں فيصلہ کيا تھا۔ اس سلسلے ميں کرائی گئی ووٹنگ ميں يورپی بلاک سے عليحدگی کے حق ميں باون جبکہ بلاک کا حصہ رہنے کی حمايت ميں اڑتاليس ووٹ ڈالے گئے تھے۔ اس وقت سے اب تک لندن حکومت اور برسلز کے مابين مذاکراتی عمل جاری ہے اور برطانوی وزير اعظم حال ہی ميں يہ کہہ چکے ہيں کہ وہ بريگزٹ کو اکتيس اکتوبر کی طے شدہ ڈين لائن پر عملی جامعہ پہنائيں گے، چاہے کوئی ڈيل ہو يا نہ ہو۔ اب گزشتہ جمعرات جانسن نے يورپی مذاکرات کاروں کے ساتھ ايک نئی ڈيل طے کی ہے، جس کی وہ آج ملکی پارليمان سے توثيق کی کوشش ميں ہيں۔
بریگزٹ مذاکرات، ڈیل کے مسودے پر پیش رفت میں تاخیر
برطانيہ ميں سن 1982 کے بعد يہ پہلا موقع ہے کہ جب ہفتے کے روز پارليمان کا ايک غير معمولی اجلاس طلب کيا گيا ہے۔ اسی دوران ہزاروں افراد کی جانب سے احتجاج کی بھی توقع ہے جو بريگزٹ پر ايک اور نئے ريفرنڈم کا مطالبہ کر رہے ہيں۔
ع س / ع آ (روئٹرز - اے پی)