1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بغداد میں مظاہرین کا امریکی سفارت خانے پر حملہ

31 دسمبر 2019

عراقی دارالحکومت بغداد میں سینکڑوں مظاہرین نے امریکی سفارت پر حملہ کر دیا ہے۔ یہ مظاہرین ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پر امریکی فضائی حملے میں پچیس جنگجوؤں کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

https://p.dw.com/p/3VX1v
Proteste bei der US-Botschaft in Baghdad
تصویر: picture-alliance/dpa/AA/M. Sudani

عراقی دارالحکومت بغداد سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مظاہرین امریکی سفارت خانے کا مرکزی گیٹ توڑتے ہوئے اس کی حدود میں داخل ہو گئے جبکہ وہاں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق مظاہرین کی طرف سے سفارت خانے کا مرکزی دروازہ توڑنے سے پہلے ہی امریکی سفارتی عملے کو وہاں سے نکال لیا گیا تھا۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سفارت خانے کے حفاظتی دستوں کی جانب سے مظاہرین کو واپس دھکیلنے اور منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا ہے۔

قبل ازیں یہ مظاہرین امریکی سفارت خانے کے بالکل سامنے پہنچ گئے تھے، جہاں سینکڑوں مظاہرین نے امریکا مردہ باد کے نعرے بلند کرتے ہوئے سفارت خانے کی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ علاوہ ازیں مظاہرین نے پانی کی بوتلیں بھی پھینکیں اور سفارت خانے کے بیرونی سکیورٹی کیمرے بھی توڑ ڈالے۔

Proteste bei der US-Botschaft in Baghdad
تصویر: picture-alliance/dpa/AA/M. Sudani

اتوار کو امریکی فضائیہ نے ایرانی حمایت یافتہ کتائب حزب اللہ ملیشیا کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا تھا، جس میں کم از کم پچیس جنگجو مارے گئے تھے۔ امریکا کا کہنا تھا کہ یہ حملہ اس راکٹ کے جواب میں کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں عراقی فوجی بیس پر کام کرنے والا ایک امریکی کنٹریکٹر ہلاک ہو گیا تھا۔ امریکا نے اس راکٹ حملے کی ذمہ داری کتائب حزب اللہ ملیشیا پر عائد کی تھی۔

گزشتہ چند برسوں کے دوران کسی عراقی ملیشیا کے خلاف یہ سب سے بڑا امریکی فضائی حملہ تھا۔ اس حملے کے بعد ایسے خدشات میں اضافہ ہو گیا ہے کہ اس ملک میں بھی ایران اور امریکا کے مابین جاری 'پراکسی جنگ‘ شدت اختیار کر سکتی ہے۔ امریکا اور ایران مشرق وسطیٰ کے دیگر ملکوں میں بھی اثر و رسوخ کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں اور واشنگٹن کو اس خطے میں سعودی عرب کی حمایت حاصل ہے۔

Proteste bei der US-Botschaft in Baghdad
تصویر: Reuters/T. al-Sudani

آج بغداد کے گرین زون میں واقع امریکی سفارت خانے پر حملے کی کوشش ہلاک ہونے والے جنگجوؤں کی تدفین کے بعد کی گئی۔ نماز جنازہ میں شرکت کے بعد مظاہرین نے امریکی سفارت خانے کی طرف مارچ جاری رکھا اور آخر کار سفارت خانے کا بیرونی دروازہ توڑنے میں کامیاب رہے۔

دریں اثناء صورتحال پر قابو پانے کے لیے عراقی اسپیشل فورسز کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں آج عراق میں دارالحکومت بغداد کے ساتھ ساتھ ملک کے دیگر بڑے شہروں میں بھی امریکا مخالف مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ ان مظاہروں میں دیگر شیعہ ملیشیاؤں کے اہم لیڈر شریک ہو رہے ہیں۔

ا ا / ک م (اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)