بلاول بھٹو کی پاکستانی اقلیتوں کو یقین دہانی
11 جنوری 2011اسلام آباد میں حکمران مخلوط حکومت میں شامل بڑی جماعت کے سربراہ نے یہ بات پیر کو لندن میں سلمان تاثیر کی یاد میں ہونے والی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
بلاول بھٹو زرداری پاکستان کی سابق وزیر اعظم، مقتول سیاستدان بے نظیر بھٹو اور پاکستان کے موجودہ صدر آصف علی زرداری کے بیٹے ہیں، جو لندن میں زیر تعلیم ہیں۔
بلاول بھٹو نے اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تمام اقلیتوں کے حقوق اور سلامتی کا مکمل دفاع کیا جائے گا۔ انہوں نے پاکستانی مسیحی آبادی اور دیگر اقلیتوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا، ’ ہم آپ کی حفاظت کریں گے۔‘
پاکستان میں سب سے زیادہ آبادی والے صوبہ پنجاب کے پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سلمان تاثیر کو ان کے اپنے ہی محافظ نے قتل کر دیا تھا بعد ازاں ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے، خود کو پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔ ساتھ ہی پولیس کی ایلیٹ فورس کے ممتاز قادری نامی اس اہلکار نے یہ بھی کہا تھا کہ اس نے سلمان تاثیر کو اس لیے قتل کیا کہ اس کے مطابق، وہ مبینہ طور پر توہین رسالت کے مرتکب ہوئے تھے۔
اس بارے میں لندن میں سلمان تاثیر کی یاد میں ہونے والی ایک تعزیتی تقریب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جو لوگ اس جرم کی تعریف کر رہے ہیں، یا اسے درست ثابت کرنے کے لیے اس کے حق میں وضاحتیں کر رہے ہیں، سلمان تاثیر کے قاتل کی طرح وہی وہ لوگ ہیں، جو دراصل توہین رسالت کا ارتکاب کرتے ہیں۔
سلمان تاثیر کی ہلاکت کے بعد کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قتل سے پاکستان میں وہ ترقی پسند اور سیکولر قوتیں کمزور ہوئی ہیں، جو پاکستان کو ایک ایسا معاشرہ بنانا چاہتی ہیں، جہاں مذہبی اور سماجی طور پر برداشت کا مظاہرہ کیا جائے۔
اس بارے میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سلمان تاثیر کا قتل ترقی پسندوں کا قدامت پسندوں سے مقابلہ نہیں ہے۔ وہ بنیاد پرست اور اعتدال پسند مذہبی سوچ کا تصادم بھی نہیں ہے۔ اس کے برعکس ’یہ ایک ایسی جنگ ہے جس میں صیح کا مقابلہ غلط سے ہے۔‘
رپورٹ:عصمت جبیں
ادارت : امتیاز احمد