بلاول کا پروٹوکول بچی کی جان لے گیا،سوشل میڈیا پر شدید ردعمل
24 دسمبر 2015بچی کے والد فيصل کے مطابق ڈاکٹروں نے اس سے کہا کہ اگر اس کی بیٹی کچھ دیر پہلے پہنچ جاتی تو شاید اس کی جان بچانا ممکن ہوتا۔ لیکن اس وقت بلاول بھٹو ہسپتال کے نئے ٹراما سينٹر کا افتتاح کر رہے تھے اور ان کی سکیورٹی کے پیش نظر اس شخص کو ہسپتال بروقت نہ پہنچنے دیا گیا۔ اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر کئی افراد نے بلاول بھٹو زرداری کو آڑے ہاتھوں لیا اور انہیں اس بچی کی ہلاکت کا ذمہ دار قرار دیا۔
سکیورٹی خدشات کے باعث اہم سیاسی ، حکومتی اور عسکری شخصیات کوسکیورٹی پروٹوکول دیا جاتا ہے جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بچی کی ہلاکت کے دل سوز واقعے کے بعد پاکستان میں سکیورٹی پروٹوکول کے خلاف کئی افراد اپنی آواز اٹھا رہے ہیں۔
بچی کی ہلاکت کے بعد صوبہ سندھ کے وزیر تعلیم نثار کھوڑو نے اپنے ایک بیان میں کہا، ’’ ہمیں سب سے زیادہ بلاول بھٹو عزیز ہیں، بلاول بھٹو کی سکیورٹی زیادہ اہم ہے۔‘‘ نثار کھوڑو کے اس بیان پر بھی سوشل میڈیا پر شدید رد عمل آیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے اپنی ایک ٹوئٹ کے ذریعے اس واقعے پر دکھ کا اظہار کیا اور اس معاملے کی ذاتی طور پر تحقیقات کرنے کا پیغام دیا۔