بلاگ واچ: پاکستان میں نئے صوبے
11 جنوری 2012بہت سے پاکستانی سیاستدانوں کی طرح وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے بھی پاکستان میں نئے صوبوں کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی موجودہ حکومت دو نئے صوبوں کے قیام کے لیے لڑ رہی ہے۔ وہ جنوبی پنجاب کو تقسیم کر کے ایک نیا صوبہ بنانے کی حمایت کر رہے ہیں،جو سرائیکی آبادی کے لیے ہو گا۔ دوسری طرف خیبر پختونخوا کے ہزارہ ڈویژن کو ایک علیحدہ صوبے بنائے جانے کی بھی بات کی جا رہی ہے۔ اس مقصد کو عملی جامہ پہنانے کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کرنے کے لیے دو الگ الگ بل بنائے گئے ہیں۔ اس وقت سرائیکی صوبے کی مانگ کے حوالے سے بل پاس ہونےکے امکانات قدر بہتر ہیں۔ گزشتہ سالوں کے دوران چند تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔ صوبہ سرحد کو نیا نام دیا گیا ہے، 2010ء سے اسے خیبر پختونخوا کہا جا تا ہے۔
پاکستانی عوام مزید صوبوں کے قیام کو کس طرح دیکھ رہی ہیں؟ عمران حسین امریکہ میں مقیم ایک پاکستانی ٹیلی کام انجینئر ہیں جو پاکستان میں سیاسی پیش رفت میں دلچسپی رکھتے ہیں اور اس کے بارے میں اپنے بلاگ میں باقاعدگی سے لکھتے ہیں۔ ان کے مطابق، ’’سرائیکی، ہزارہ، بلوچی اور اردو بولنے والی کمیونٹیز شکایات کرتی رہتی ہیں کہ ان کی آواز پاکستان میں نہیں سنی جاتی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ پاکستان کی تخلیق کے بعد سے الگ تھلگ ہے۔‘‘
muskurahat.pk نامی پاکستانی بلاگ اس موضوع پر صرف تازہ ترین خبر فراہم کرتا ہے۔ اس ویب سائٹ پر لکھنے والے بلاگرز نے اس موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار نہیں کیا۔ Pkpolitics.com ایک اور ویب سائٹ ہے جہاں پاکستانی اور پاکستان کے بارے میں بلاگز کو بحث کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا گیا ہے۔ یہاں کے ایک ممبر کا کہنا ہے ’’یہ درست سمت میں ایک اچھا قدم ہے۔ حقیقت میں پاکستان کو کم از کم 15 صوبوں کی ضرورت ہے تاکہ مقامی مسائل حل ہوں‘‘۔ ایک اور ممبر نے لکھا ہے ’’ان علاقوں کو ذیلی صوبے کی حیثیت دے دی جائے اور دس سال بعد اس معاملہ پر پھر فیصلہ کیا جانا چاہئے‘‘۔ اس بلاگ میں صوبوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایک پاکستانی نے لکھا ہے ’’مزید صوبوں کے بارے میں بات صرف موجودہ صورتحال سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے کی جا رہی ہے‘‘۔
ان بلاگز کی پوری تفصیل نیچے دیے گئے آن لائن لنکس کے ذریعے پڑھی جا سکتی ہے۔
رپورٹ: راحل بیگ
ادارت:عدنان اسحاق