بنکاک: مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں
10 اپریل 2010ان جھڑپوں میں فوجیوں نے مظاہرین کے خلاف لاٹھی چارج کی اور ربر کی گولیاں چلائیں۔ ان تازہ واقعات میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
تھائی لینڈ کے دارالحکومت میں گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری پرامن مظاہرے اب پرتشدد کارروائیوں میں تبدیل ہوگئے ہیں۔ ریڈ شرٹس نامی یہ مظاہرین بنکاک میں حکومتی دفاتر اور عمارتوں پر حملے کر رہے ہیں۔ بنکاک کے علاقے راٹچادامنیون نوک روڈ، جہاں اہم سرکاری عمارتیں ہیں، فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ مظاہرین سے نمٹنے کے لئے اس سڑک کا ایک راستہ بند کیا جا چکا ہے، جب کے دوسرے سرے پر ایک ہزار سے زائد اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔
اطلاعات ہیں کہ فورسز ریڈ شرٹس کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز کرنے جا رہی ہیں۔ مظاہرین کی ایک بڑی تعداد 3 اپریل سے اس سڑک کے باہر موجود ہے۔
ریڈ شرٹس کی قیادت یونائیٹڈ فرنت فار ڈموکریسی اگینسٹ ڈیکٹیٹرشپ یعنی یو ڈی ڈی کر رہی ہے۔ اس جماعت کا مطالبہ ہے کہ پارلیمان تحلیل کر کے ملک میں قبل از وقت انتخابا کروائے جائیں۔ یہ مظاہرین معزول اور جلاوطن وزیراعظم تھاکس شیناواترا کے حامی ہیں۔ 12 مارچ سے شروع ہونے والے ان مظاہروں میں بڑی تعداد ملک کے دور دراز مقامات سے بنکاک میں جمع ہونے والے ان مظاہرین کی ہے، جن کا تعلق پسماندہ علاقوں سے ہے۔ گزشتہ بدھ کو وزیراعظم ابھیشت ویجاجیوا نے بنکاک شہر اور اس کے نواحی صوبوں میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کر دیا تھا۔ اس اعلان کا مقصد کئی ہفتوں سے جاری ان مظاہروں کا خاتمہ ہے۔ ان ہنگاموں کے باعث تھائی لینڈ کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
حکومت کے مطابق بنکاک شہر کا صرف ایک علاقہ Ratchaprasong بند ہونے سے 400 ملین کا نقصان ہو رہا ہے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : کشور مصطفی