بنگلور سٹیڈیم کے باہر معمولی دھماکہ، آٹھ زخمی
17 اپریل 2010پولیس حکام کے مطابق یہ دھماکہ پاور جنریٹر کے پھٹنے سے ہوا ہے۔ دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں میں تین پولیس اہلکار بھی شامل بتائے جاتے ہیں۔ دھماکے کی آواز سنتے ہی سٹیڈیم کے اندر موجود تقریباً چالیس ہزار تماشائیوں میں خوف کی لہر دوڑ گئی، لیکن جلد ہی حالات معمول پر آگئے۔
چنا سوامی سٹیڈیم میں رائل چیلنجرز بنگلور اور ممبئی انڈینز کی ٹیموں کے درمیان میچ ایک گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا۔ رائل چیلنجرز بنگلور کے کپتان انیل کمبلے نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ ممبئی انڈینز اور رائل چیلنجرز کی ٹیمیں اس وقت ٹیبل پر بالترتیب 18اور 14 پوائنٹس کے ساتھ پہلے اور دوسرے نمبر پر ہیں۔
بنگلور سٹیڈیم کے باہر معمولی نوعیت کے دھماکے کے بارے میں پولیس کے ایک عہدے دار نے بتایا:’’ابتدائی تحقیقات سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ دھماکہ پاور جنریٹر کے پھٹنے سے ہوا ہے۔‘‘ کرناٹک کرکٹ ایسو سیشن کے اسسٹنٹ سیکریٹری سدھاکر راوٴ نے بتایا کہ یہ ایک معمولی نوعیت کا واقعہ ہے، جس کے بارے میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس سے قبل بنگلور پولیس کمشنر شنکر بدری نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ کسی شر پسند نے جنریٹر روم میں پلاسٹک بیگ کے پیچھے دھماکہ خیز مواد چھپا رکھا تھا۔’’گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، ہم تحقیقات کر رہے ہیں۔ فورنسک ایکسپرٹس کو بھی بلایا گیا ہے۔‘‘بعض بھارتی نیوز چینلز کے مطابق بنگلور سٹیڈیم کے باہر دو دھماکے ہوئے۔
یہ دھماکہ چنا سوامی سٹیڈیم کے گیٹ نمبر 12 کے قریب ہوا۔ اس وقت رائل چیلنجرز بنگلور اور ممبئی انڈینز، دونوں ہی ٹیموں کے کھلاڑی سٹیڈیم کے اندر موجود تھے۔
رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی/خبر رساں ادارے
ادارت: شادی خان سیف