1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بينظير بھُٹو کی ساتويں برسی: مرکزی تقريبات گڑھی خدا بخش ميں

عاصم سليم27 دسمبر 2014

پاکستان کی سابق وزير اعظم بينظير بھُٹو کی ساتوں برسی آج منائی جا رہی ہے۔ اِس سلسلے ميں مرکزی تقريبات کا انعقاد ملک کے سابق صدر اور بينظير کے خاوند آصف علی زرداری کی صدارت ميں گڑھی خدا بخش ميں ہوا۔

https://p.dw.com/p/1EAcX
تصویر: Getty Images

سابق صدر اور پاکستان پيپلز پارٹی کے شريک چيئرمين آصف علی زرداری نے آج بروز ہفتہ ستائيس دسمبر بينظير بھُٹو کی ساتويں برسی کے موقع پر پچھلے ہفتے پشاور کے ايک اسکول ميں کيے جانے والے حملے کی مذمت کی اور کہا کہ بچوں پر ظلم ڈھايا گيا۔ اُنہوں نے يہ بات صوبہ سندھ کے علاقے گڑھی خدا بخش ميں بينظير کی برسی کے موقع پر منعقدہ تقريب ميں پارٹی کے ہزاروں حاميوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ زرداری نے يہ بھی کہا کہ اگر ستائيس دسمبر 2007ء ميں بينظير کی ہلاکت کے بعد ہی آپريشن شروع کر ديا جاتا، تو پشاور جيسے سانحوں سے بچا جا سکتا تھا۔

مقامی ذرائع ابلاغ پر نشر کردہ رپورٹوں کے مطابق اپنی تقرير ميں زرداری نے ملکی تاريخ ميں پاکستان پيپلز پارٹی کی قربانيوں کو واضح کيا۔ اُن کے بقول بينظير سميت اُن کی جماعت کے قريب چار سو کارکنوں کو ہلاک کيا جا چکا ہے۔ سابق صدر کے مطابق سياسی مخالفين نے اُن کے صاحب زادے بلاول بھٹو زرداری کے حوالے سے بھی افواہيں پھيلا رکھی ہيں۔ ملک کے موجودہ سياسی حالات پر بات کرتے ہوئے آصف زرداری کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں کا غلط استعمال نہيں ہونے ديں گے۔

ملک کے سابق صدر اور بينظير کے خاوند آصف علی زرداری
ملک کے سابق صدر اور بينظير کے خاوند آصف علی زرداریتصویر: Getty Images

قبل ازيں اپنی بيٹی بختاور بھٹو اور پارٹی کی سينئر رہنما شيری رحمان کے ہمراہ گزشتہ روز گڑھی خدا بخش آمد پر زرداری نے بينظر کے علاوہ بھٹو خاندان کے ديگر ارکان کی قبروں پر پھول چڑھاتے ہوئے فاتحہ پڑھی تھی۔

سابق وزير اعظم بينظير بھُٹو کی ساتويں برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش ميں پاکستان پيپلز پارٹی کی اعلیٰ قيادت کے کئی ديگر ارکان بھی موجود تھے، جن ميں شيری رحمان، مخدوم امين فہيم اور قائم علی شاہ جيسے نام نماياں ہيں۔ وہاں آج ضلعی سطح پر ايک قرآن خوانی کا اہتمام کيا گيا ہے۔ بعد ازاں ايک مشاعرہ بھی منعقد ہو گا، جس ميں ملک کے کئی بڑے شاعر حصہ لے رہے ہيں۔

لاڑکانہ کے ڈپٹی کمشنر گھنور علی لغاری اور ايس ايس پی کامران نواز نے مقامی ميڈيا کو بتايا کہ لاڑکانہ اور ارد گرد کے علاقوں ميں سکيورٹی کے سخت ترين انتظامات کيے گئے ہيں۔ شہباز رينجرز اور سندھ پوليس کے خصوصی کمانڈوز سميت قريب سات ہزار پوليس اہکار آج وہاں تعينات ہيں۔ اس کے علاوہ حساس علاقوں کی فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔ بھُٹو ہاؤس ميں مختلف مقامات پر پچاس سی سی ٹی وی کيمرے نصب کيے گئے ہيں، جن کی مسلسل نگرانی سندھ پوليس کے اہلکار کر رہے ہيں۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ اور ہنگامی طبی امداد کا بھی خصوصی انتظام کيا گيا ہے۔

پاکستان کی سابق وزير اعظم بينظير بھُٹو کو ستائيس دسمبر 2007ء کے روز راولپنڈی کے لياقت نيشنل باغ ميں ايک سياسی ريلی کے بعد ہلاک کر ديا گيا تھا۔ وہ سن 1988 سے لے کر سن 1990 اور پھر 1993ء سے لے کر 1996 تک دو مرتبہ پاکستان کی وزير اعظم رہ چکی ہيں۔ بينظر بھٹو کو کسی مسلمان ملک کی پہلی خاتون وزير اعظم بننے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔