بچوں کی خوراک میں زہر شامل کرنے والا مشتبہ شخص گرفتار
30 ستمبر 2017جرمن پولیس اور استغاثہ کی طرف سے آج ہفتہ 30 ستمبر کو جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ شخص کو عوام کی طرف سے ملنے والی معلومات کی روشنی میں اشٹٹ گارٹ کے جنوب کی جانب واقع شہر ٹیوبنگن کے قریب سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس بیان کے مطابق اس گرفتاری کے حوالے سے تفصیلی معلومات آج ہفتے کو دیر گئے ایک پریس کانفرنس میں فراہم کی جائیں گی۔
پولیس نے جمعرات 28 ستمبر کو عوام کو جرمن سُپر مارکیٹوں میں دستیاب خوراک کو زہریلا کیے جانے کے خطرے سے خبردار کیا تھا۔ پولیس نے کہا تھا کہ اس تناظر میں ایک بلیک میلر کئی ملین یورو کی رقم طلب کر رہا ہے۔
حکام کی طرف سے مشتبہ شخص کی ویڈیو جاری کرتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ اس کی عمر 50 برس کے لگ بھگ ہے۔ ویڈیو میں اس نے سفید رنگ کی ٹوپی اور دھوپ کا چشمہ لگایا ہوا تھا۔ اسی جاری کردہ ویڈیو کے سبب ہی اس شخص کی گرفتاری ممکن ہوئی۔
اپنے مطالبات منوانے کے لیے بلیک میلر نے گزشتہ ہفتے کونسٹانس جھیل کے کنارے واقع ایک شہر فریڈرِشہافن کے ایک اسٹور میں رکھی بچوں کی خوراک پر مشتمل پانچ مصنوعات کو زہریلا کر دیا تھا۔ اس خوراک میں ایتھلین گلائکول نامی زہریلا مادہ شامل کیا گیا تھا تاہم حکام نے کامیابی کے ساتھ اس خوراک کو تلاش کر کے وہاں سے ہٹا دیا تھا۔
اس پیشرفت کے تناظر میں حکام نے ملک بھر میں انتباہ جاری کرتے ہوئے اس مشتبہ شخص کے بارے میں معلومات جاری کی تھی اور بتایا تھا کہ وہ مزید خوراک کو زہریلا کر سکتا ہے۔
جن اسٹورز پر خوراک میں زہر ملایا گیا تھا، وہاں لگے کیمروں سے حاصل شدہ ویڈیو کی مدد سے اس شخص کی شناخت ممکن ہوئی۔ پولیس اسی ویڈیو سے اس 55 سالہ شخص کی واضح تصاویر حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی اور انہی کے نتیجے میں اس مشتبہ شخص کی گرفتاری ممکن ہوئی۔ تاہم اس شخص کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔