بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی، ویٹی کن کے فنانس کمشنر طلب
1 جون 2015آسٹریلیا میں کیتھولک کلیسا کی اہم ترین شخصیت رہنے والے کارڈینل جارج پیل George Pell کو دراصل بچوں سے جنسی زیادتی کے مرتکب پادری گیرالڈ رِڈسڈیل Gerald Ridsdale کے خلاف جاری تحقیقات کے سلسلے میں طلب کیا گیا ہے۔ خصوصی کمیشن نے گزشتہ ہفتے رِڈسڈیل کے خلاف شواہد سنے تھے۔ رِڈسڈیل پر الزام ہے کہ انہوں نے دو دہائیوں کے دوران کم از کم 50 لڑکوں کو جنسی ہوس کا نشانہ بنایا۔
رِڈسڈیل نے 1993ء میں جب عدالت میں اپنے جرائم کا اعتراف کیا تھا تو اس وقت پیل ان کے ساتھ عدالت پہنچے تھے۔ تاہم وہ مسلسل اس بات سے انکار کرتے رہے ہیں کہ انہیں ان جرائم کے بارے میں کوئی خبر تھی، یا انہوں نے اس پادری کو دوسرے علاقے میں منتقل کرنے یا کسی متاثرہ شخص کو خاموش رکھنے کے لیے رشوت دینے کی کوئی پیشکش کی تھی۔
یہ متاثرہ فرد رڈسڈیل کا بھتیجا ڈیوڈ رڈسڈیل تھا جس نے الزام عائد کیا ہے کہ اس نے خاندانی دوست جارج پیل کو جنسی زیادتی کے بارے میں آگاہ کیا تھا جس پر پیل نے اسے کہا تھا کہ وہ خاموش رہنے کے لیے کیا قیمت لے گا۔
دیگر متاثرین کی طرف سے بھی مطالبات کیے گئے ہیں کہ پیل کو بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے خصوصی کمیشن کے جسے ’رائل کمیشن ان ٹو انسٹیٹیوشنل ریسپانسز ٹو چائلڈ سیکشوئل ابیوز‘ کا نام دیا گیا ہے، سامنے پیش ہوں۔ جارج پیل کو فروری 2014 نے پوپ فرانسس نے ویٹی کن کے اقتصادی معاملات کو بہتر اور شفاف بنانے کی ذمہ داری سونپی تھی۔
کارڈینل پیل کی جانب سے گزشتہ ہفتے کہا گیا تھا کہ وہ ایسا کرنے کو تیار ہیں جس کے بعد کمیشن نے آج پیر یکم جون کو ان سے درخواست کی ہے کہ وہ اس انکوائری کے لیے ہونے والی آئندہ ملاقات میں پیش ہوں۔ تاہم آسٹریلوی ریاست وکٹوریا کے شہر بالاراٹ میں ہونے والی اس میٹنگ کے لیے ابھی تک کوئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔
کمیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ’’کمیشن کے سربراہ کو کارڈینل پیل کی جانب سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ گواہی دینے کے لیے آسٹریلیا آنے کو تیار ہیں۔‘‘ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے، ’’رائل کمیشن ان سے کہے گا کہ وہ بالاراٹ میں ہونے والی دوسری سماعت کے موقع پر گواہی دیں۔‘‘