بڑی آنت کے کینسر کی وقت پر تشخیص سے علاج ممکن
19 دسمبر 2021یورپ کے صرف ایک ملک جرمنی میں ہر سال 60 ہزار مریضوں میں بڑی آنت کے کینسر کی تشخیص ہوتی ہے۔ ان میں ایک تہائی سے زیادہ سرطان کی اس قسم کا شکار ہو کر موت کے مُنہ میں چلے جاتے ہیں۔ طبی ماہرین مریضوں کو تاکید کرتے ہیں کہ انہیں پابندی سے اسکریننگ کرواتے رہنا چاہیے۔
بہت سے افراد بڑی آنت کی اسکریننگ سے کتراتے ہیں۔ ان کے لیے بڑی آنت کی نارمل نقل و حرکت اور ان سے گزر کر فُضلہ کا جسم سے خارج ہونا وغیرہ ایسے موضوعات ہیں جنہیں وہ باعث شرم اور انتہائی ناخوشگوار موضوع سمجھتے ہیں۔ لیکن یہ رویہ خود ان کی اپنی صحت اور سلامتی کے لیے دُرست نہیں کیونکہ بڑی آنت کے کینسر کی اس خطرناک قسم کے بارے میں جتنی جلدی معلوم ہو جائے، اس کے کامیاب علاج کے امکانات اتنے ہی زیادہ ہوتے ہیں۔
ڈی این اے کے ذریعے آنتوں کے کینسر کی تشخیص
مردوں کی صورتحال
موذی عارضہ سرطان یوں تو ہر انسان ہی کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے اور اس کی ہر قسم کسی بھی عمر اور صنف کے انسان پر حملہ آور ہو سکتی ہے لیکن مردوں میں پھیپھڑوں اور پروسٹیٹ کینسر کے بعد بڑی آنت کا کینسر اموات کی تیسری بڑی وجہ بنتا ہے۔ اسی طرح خواتین کے اندر چھاتی کے کینسر کے بعد خواتین میں کینسر کی موت کی دوسری بڑی وجہ بڑی آنت کا کینسر بنتی ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر بڑی آنت کے کینسر کی تشخیص کے فوراً بعد ہی اس کا علاج شروع نہ کیا جائے تو یہ ایک سال کے اندر اندر عام طور پر مہلک شکل اختیار کر جاتا ہے۔ بڑی آنت کے کینسر کو وقت پر پکڑ لینے اور اسے بڑھنے سے روکنے کا واحد ذریعہ کولونسکوپی معائنہ ہے۔
پام آئل کینسر کے پھیلاؤ کا باعث، نئی تحقیق
پولپس کینسر کا ابتدائی مرحلہ
پولپس دراصل بلغمی جھلی میں خفیف بے ضرر ابھارسے پیدا ہونے والی چھوٹی چھوٹی گلٹیاں ہوتی ہیں۔ ڈاکٹر مقعد کے ذریعے ایک اینڈو سکوپ کو آنت میں داخل کرتا ہے۔ اینڈو اسکوپ کے سرے پر لگے چھوٹے سے کیمرے کی مدد سے آنتوں میں ہونے والی تبدیلیوں کو دیکھ سکتا ہے۔ اس طریقہ کار سے ایسے پولپس کا بھی پتا چل جاتا ہے جو نقصان دہ یا مضر نہیں ہوتے۔ معدے کے امراض کے ماہر اس معائنے کے دوران ہی ایسے پولپس کو آنت سے دور کر سکتے اور تباہ کر سکتے ہیں اور اس طرح بڑی آنت کے کینسر کے امکانات کو کئی گنا کم کر دیتے ہیں۔ پولپس یا بلغمی جھلی میں خفیف بے ضرر ابھارسے پیدا ہونے والی چھوٹی چھوٹی گلٹیوں کو ایک بار دور کر دینے کے بعد یہ اپنی اُسی جگہ پر دوبارہ مہلک کینسر میں تبدیل نہیں ہوتیں۔ شاذ و نادر ہی بڑی آنت کا کینسر براہ راست آنتوں کی بلغمی جھلی سے نشو نما پاتا ہے یا سرطان کے ابتدائی مرحلے میں داخل ہوئے بغیر مہلک ٹیومر بناتا ہے۔ بڑی آنت کے کینسر کی سب سے مشکل اور خطرناک بات یہ ہے کہ سرطان کی یہ قسم اپنے ابتدائی مرحلے میں کوئی علامات ظاہر نہیں کرتی۔
کیا بار بی کیو کی عادت آپ کی جان بھی لے سکتی ہے؟
ریکٹم کے ٹیومر کی علامت
بڑی آنت کا نچلا حصہ یعنی قولون کا وہ حصہ جہاں سے امعا مستقیم شروع ہوتی ہے کو ریکٹم کہتے ہیں۔ اس میں ٹیومر یا رسولی بن جائے تو یہ خون بہنے کی علامت کیساتھ ظاہر ہوتا ہے۔ یعنی بڑی آنت کے اس حصے کے ٹیومر کی واضح علامت خون کا بہنا ہے۔ یہ خون پاخانے میں دیکھا جا سکتا ہے تاہم دوسری بیماریاں بھی اس طرح خون بہنے کا سبب بن سکتی ہیں لیکن ان کا کارسونوما کینسر یا مہلک سرطان سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ قبض یا بواسیر بھی اکثر خون بہنے کا سبب بنتا ہے۔ ایسی صورتوں میں خون نسبتاً ہلکے رنگ کا ہوتا ہے جبکہ مہلک ٹیومر یا رسولی کی موجودگی کی علامت گہرے یا سیاہ رنگ کا خون ہوتا جو بہنا شروع ہو جاتا ہے۔ اس علامت کیساتھ ہی سرطان کا علاج فوراً سے پیشتر شروع ہو جانا چاہیے۔
گودرون ہائسے/ ک م