بھارت اور چین کے مابین سرحد پر امن قائم رکھنے پر اتفاق
28 اپریل 2018بھارتی سکریٹری خارجہ وجے گوکھالے نے آج ہفتے کو بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ چین کے موقع پر دونوں ممالک نے سرحد پر تعینات فوج کے مابین روابط کو بہتر اور مؤثر بنانے کا اعلان کیا ہے۔
مودی نے وسطی چینی شہر ووہان میں تقریباً چوبیس گھنٹے قیام کیا اور اس موقع پر انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ سے غیر رسمی ملاقات بھی کی۔ دونوں رہنماؤں نے کئی ثقافتی مراکز کا دورہ بھی کیا۔
بھارت کے ساتھ سرحدی تنازعے پر چین سخت تر موقف کی جانب گامزن
بھارت کسی زعم میں نہ رہے، سرحد کا دفاع کرنا جانتے ہیں، چین
ڈوکلام سے بھارتی افواج کا انخلا شروع، چین مطمئن
چینی خبر سراں ادارے شنہوا کے مطابق شی جن پنگ نے کہا کہ دونوں ممالک کےقریبی تعلقات سے عالمی سطح پر اثر و رسوخ میں اضافہ ہو گا۔
وجے گوکھالے نے صحافیوں کو بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے آمادگی ظاہر کی ہے کہ آئندہ سے تمام باہمی اختلافات کو پر امن طریقے سے بلوغت اور دانشمندی کے ذریعے حل کیا جائے گا، ’’بھارت اور چین کی سرحد پر کشیدگی کے موضوع پر بھی بات چیت ہوئی اور دونوں ممالک نے یقین دہانی کرائی ہے کہ خصوصی مندوبین کے ذریعے تمام مسائل کا باہمی اور قابل قبول حل تلاش کیا جائے گا۔‘‘
مودی نے چین کا دورہ ایک ایسے وقت میں کیا ہے، جب گزشتہ کئی ماہ سے دونوں ممالک کے مابین سرحدی کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا تھا۔ چین اور بھارت کے مابین سرحد چار ہزار کلومیٹر طویل ہے۔ چینی ذرائع ابلاغ نے مودی کے اس دورے سے ابھرنے والے مثبت تاثر کی تعریف کی ہے۔