بھارت: حیدرآباد میں زبردست بارش، متعدد افراد ہلاک
14 اکتوبر 2020جنوبی ریاست تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں گزشتہ تین دنوں سے ہونے والی بارش کے نتیجے میں 14 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے تاہم بعض لاشوں کے بہہ جانے یا ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے، جس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ بارش کی وجہ سے تلنگانہ کے کم از کم 14اضلاع متاثر ہوئے ہیں۔ نشیبی علاقوں میں پانی بھر گیا ہے اور سڑکوں پر گاڑیاں تیرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔
حیدرآباد سے صحافی وجیداللہ خان نے ڈی ڈبلیواردو کو فون پر بتایا کہ”حیدرآباد میں پرانے شہر کے بنڈلہ گوڑہ علاقے میں ایک مکان کی چہاردیواری کا ایک حصہ منہدم ہوجانے کے نتیجے میں دو ماہ کی ایک نوزائیدہ بچی سمیت نو افراد ہلاک ہوگئے۔" اس حادثے میں چار دیگر افرادزخمی بھی ہوئے ہیں۔
وجیداللہ خان نے بتایا کہ بالخصوص پرانے شہر میں کئی نشیبی علاقوں میں بڑے پیمانے پر پانی جمع ہوگیا ہے۔ کئی مقامات پردرخت اور بجلی کے کھمبے گرگئے ہیں۔ سڑکوں پر کئی فٹ اونچا پانی بہہ رہا ہے۔ کئی مقامات پر گاڑیاں بہہ گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ ”تقریبا ًدس برس کے عرصے کے بعد محکمہ آب رسانی کے عہدیداروں نے حمایت ساگر ڈیم کے دو دروازے کھول دیئے کیونکہ حمایت ساگر میں پانی کا شدید بہاو دیکھا جا رہا تھا۔" وجیداللہ خان نے بتایا کہ بلدیاتی اداروں کے حکام صورت حال پر قابو پانے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔
ایک سرکاری اہلکار کا کہنا تھا کہ ایک دیگر واقعے میں ابراہیم پٹنم میں ایک پرانے مکان کی چھت گر جانے سے ایک 40 سالہ خاتون اور اس کی 15سالہ بیٹی کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ جب کہ ناگی ریڈی گاوں میں دو بھائی پانی میں بہہ گئے۔ گوکہ ایک کو بچا لیا گیا تاہم دوسرے کی تلاش جاری ہے۔
حیدرآباد سے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد ٹوئٹ کرکے صورت حال کی جانکاری دی۔ انہوں نے امدادی کاموں کے لیے فوج تعینات کرنے کی اپیل کی ہے۔
حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ڈائریکٹر نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا”ہم شہر میں غیر معمولی بارش دیکھ رہے ہیں۔ ایل بی نگر میں 25 سینٹی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ ابھی مزید کئی گھنٹوں تک بارش ہونے کا امکان ہے۔ شہریوں سے گزارش ہے کہ وہ اپنے گھروں کے اندر رہیں او رمحفوظ رہیں۔ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ڈی آر ایف) کی ٹیمیں صورت حال کو معمول پر لانے کی کوشش کررہی ہیں۔" محکمہ موسمیات نے مزید بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
بھارت کے نائب صدر وینکیا نائیڈو، جن کا تعلق آندھرا پردیش سے ہے، نے تلنگانہ، آندھرا پردیش، کرناٹک اور اوڈیشہ میں بارش کی وجہ سے ہونے والی تباہی اور جانوں کے اتلاف پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
بھارتی وزارت داخلہ کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس 2019 میں ملک میں بارش کی وجہ سے 2155 افراد کی موت ہوگئی تھی جب کہ 45 لاپتہ ہوگئے۔ بارش اور سیلاب کی وجہ سے 22 ریاستوں میں 26 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے تھے۔