بھارت: سیلاب کی وجہ سے تقریباً دو درجن فوجی لا پتہ
4 اکتوبر 2023بھارت کی شمال مشرقی ریاست سکم میں فوجی حکام نے بتایا ہے کہ منگل کی رات کو لاچن وادی میں دریائے تیستا میں اچانک آنے والے سیلاب کے بعد سے فوج کے 23 اہلکار لاپتہ ہو گئے ہیں۔
بھارت: ہماچل میں بارشوں سے زبردست تباہی 238 افراد ہلاک
بدھ کی صبح گوہاٹی میں محکمہ دفاع کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ ''وادی کے کچھ فوجی ادارے بھی متاثر ہوئے ہیں اور ان تفصیلات کی تصدیق کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ 23 اہلکاروں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے اور کچھ گاڑیوں کے کیچڑ کے نیچے دبے ہونے بھی کی اطلاع ہے۔ تلاش سے متعلق کارروائیاں جاری ہیں۔''
بھارت: ہمالیائی علاقے شدید بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں ، کم از کم 33 ہلاکتیں
حکام نے ایک بھارتی خبر رساں ایجنسی کو یہ بھی بتایا ہے کہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ سیلاب بدھ کی اولین ساعتوں میں تقریبا ًڈیڑھ بجے شروع ہوا۔ شمالی سکم کی لوناک جھیل میں بادل پھٹنے کی وجہ سے لاچن وادی کی تیستا ندی میں اچانک سیلاب کی صورت حال پیدا ہو گئی۔
شمالی بھارت میں بارشیں اور تودے گرنے سے دو درجن افراد ہلاک
مقامی میڈیا کے مطابق فوجی گاڑیوں کے بہنے کے سبب فورسز کے جوان بھی اس کی زد میں آئے اور وہ بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئے ہیں۔ تاہم حکام نے ابھی تک انہیں صرف لا پتہ بتایا ہے اور کہا ہے کہ انہیں تلاش کیا جا رہا ہے۔
سکم چین سے متصل ایک سرحدی ریاست ہے جہاں بھارت نے بڑی تعداد میں اپنے فوجی تعینات کر رکھے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ اس قدرتی آفت سے علاقے کی کئی فوجی تنصیبات کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔
پاکستان، بھارت اور افغانستان میں بارشیں، سینکڑوں افراد ہلاک
دریائے تیستا پر سنگتھم پل ندی کے بہنے کی وجہ سے گر گیا ہے۔ مغربی بنگال کو سکم سے جوڑنے والی قومی شاہراہ نمبر 10 کے کئی حصے بھی بہہ گئے۔ نامچی میں سیلاب کی وجہ سے بہت سی سڑکیں بند ہو گئی ہیں یا پھر استعمال کے قابل نہیں ہیں۔
بھارتی ریاست آسام میں سیلابوں سے درجنوں افراد ہلاک، فصلیں اور لاکھوں مکانات تباہ
سکم کے وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ نے آج صبح نقصان کا جائزہ لینے کے لیے شمالی سکم کے کچھ حصوں کا دورہ کیا۔
انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ پوسٹ میں کیا، ''ہم سب حالیہ قدرتی آفت سے واقف ہیں، جس سے ہماری ریاست متاثر ہوئی ہے۔ ہنگامی خدمات کو متاثرہ علاقوں میں متحرک کر دیا گیا ہے، اور میں نے ذاتی طور پر دورہ کیا ہے تاکہ نقصانات کا اندازہ لگایا جا سکے اور مقامی کمیونٹی کے ساتھ بات چیت کی جا سکے۔''
سکم حکومت نے ریاست میں ہائی الرٹ جاری کیا ہے اور لوگوں سے کہا ہے کہ وہ دریائے تیستا سے دور رہیں۔ مغربی بنگال میں جلپائی گڑی انتظامیہ نے احتیاطی اقدام کے طور پر دریا کے پاس کے ترائی علاقوں سے لوگوں کو نکالنا شروع کر دیا ہے۔
رواں برس جون کے اوائل میں بھی شمالی سکم ضلع میں مون سون کی شدید بارشوں کی وجہ سے تباہ کن سیلاب آیا تھا، جس سے کافی نقصان ہوا تھا۔