1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت ميں تیرہ کروڑ افراد آلودہ پانی پینے پر مجبور

بینش جاوید28 جون 2016

بھارت کے تقريباً 130 ملین افراد ایسے علاقوں میں رہائش پذیر ہیں جہاں زیر زمین پانی کی سپلائی میں آرسینک یا نائیٹریٹ جیسے خطرناک مواد موجود ہیں۔

https://p.dw.com/p/1JEra
Indien Dürre Hitzewelle Mädchen holen Wasser in Agartala
بھارت کے لوگوں کو ضرورت کے مطابق پینے کا پانی میسر نہیں ہےتصویر: Reuters/J. Dey

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کے ’گنگ ناؤلی‘ گاؤں میں لوگوں کو خدشہ ہے کہ ان کے علاقے ميں زیر زمین پانی کو مقامی انڈسٹریوں سے خارج ہونے والے مواد نے آلودہ کر دیا ہے۔ اس گاؤں کی رہائشی دیویا راتھی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’’حکومت کو کچھ کرنا چاہیے، میرے بچے اکثر پیٹ میں درد اور جلد پر خراش کی شکایت کرتے ہیں۔ میں ان کی صحت کے لیے پریشان ہوں۔‘‘ دیویا کہتی ہے کہ غربت کے باعث وہ امیر گھرانوں کی طرح واٹر فلٹریشن پلانٹ نہیں خرید سکتی۔

گنگ ناؤلی میں آلودہ پانی کا استعمال روکنے کے لیے مقامی انتظامیہ نے ہینڈ پمپوں پر لال رنگ سے نشان لگا دیے ہیں۔ تاہم کئی افراد گھروں میں بورنگ کے ذریعے زیر زمین پانی استعمال کر رہے ہیں اور خدشہ ہے کہ یہ پانی بھی آلودہ دریاؤں کی وجہ سے انسانی استعمال کے قابل نہیں رہا۔ گاؤں کے سربراہ دھرمیندر راتھی کا کہنا ہے کہ اس گاؤں کے لگ بھگ پانچ ہزار رہائشیوں کو اب پائپ کے ذریعے پانی فراہم کیا جا رہا ہے جس سے حالات پہلے سے بہتر ہیں تاہم اس علاقے کے لیے پانی کی آلودگی اب بھی ایک بڑا مسئلہ ہے کیونکہ ملحقہ علاقوں میں قائم فیکٹریوں سے زہریلا مواد اب بھی دریاؤں میں خارج کیا جا رہا ہے۔

Indien Dürre Hitzewelle Männer suchen nach Lecks in der Wasserpipeline bei Thane
’گنگ ناؤلی‘ گاؤں کے لگ بھگ پانچ ہزار رہائشیوں کو اب پائپ کے ذریعے پانی فراہم کیا جا رہا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/D. Solanki

'ورلڈ ریسورسز انسٹیٹیوٹ‘ کی ایک تحقیق کے مطابق بھارت میں 20 ملین افراد ایسے علاقوں میں رہائش پذیرہیں جہاں کم از کم ایسی تین زہریلی دھاتیں یا مواد صحت کے ليے محفوظ مقدار سے زائد شرح میں پائے جاتے ہیں اور بھارت کے تقريباً 130 ملین افراد ایسے علاقوں میں رہائش پذیر ہیں جہاں زیر زمین پانی کی سپلائی میں آرسینک یا نائیٹریٹ جیسے خطرناک مواد موجود ہیں۔

جنوبی ایشیا کے سب سے بڑے ملک بھارت کی حکومت نے یہاں کی آبادی کے مقدس دریا ’گنگا‘ کو صاف کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ بھارت کے دریاؤں اور ندیوں میں سیوریج اور فیکٹریوں کے آلودہ مواد کے اخراج کو بھی ختم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ سرکاری اقدامات کے باوجود بھارت کی ایک محققہ سشمیتا سینگپتا کے مطابق کچھ علاقوں کے لیے اقدامات اٹھانے میں کافی دیر کر دی گئی ہے۔ انہوں نے اے ایف پی کو بتایا، ’’ایک مرتبہ زیر زمین پانی آلودہ ہوجائے تو اسے صاف کرنا ناممکن ہے۔‘‘

Indien Telangana Trockenheit Wassermangel Brunnen
بھارت میں 20 ملین افراد ایسے علاقوں میں رہائش پذیرہیں جہاں کم از کم ایسی تین زہریلی دھاتیں یا مواد صحت کے ليے محفوظ مقدار سے زائد شرح میں پائے جاتے ہیںتصویر: Getty Images/AFP/N. Seelam

راجندر سنگھ بھارت میں پانی کے مسائل پر بہت کام کر چکے ہیں۔ راجستان کے مختلف گاؤں میں پانی کی سپلائی کو بڑھانے کے لیے کیے گئے اقدامات کے پیش نظر راجندر نے گزشتہ برس ’اسٹاک ہوم واٹر پرائز‘ جیتا تھا۔ راجندر کہتے ہیں، ’’بھارت کے لوگوں کو ضرورت کے مطابق پینے کا پانی میسر نہیں ہے اور پانی نہ ہونے کا مطلب ہے کہ یہاں کے لوگوں کی کوئی سکیورٹی نہیں۔‘‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید