1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں ایس سی او سمٹ میں پاکستان کی شرکت کی تصدیق

23 جون 2023

بھارت اپنی صدارت میں پہلی مرتبہ جولائی میں شنگھائی تعاون تنظیم کی بائیسویں سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ پاکستان نے اس ورچوئل سمٹ میں اپنی شرکت کی تصدیق کردی ہے۔

https://p.dw.com/p/4Sy34
Pakistan Außenministerium in Islamabad
تصویر: picture-alliance/Anadolu Agency/I. Sajid

پاکستان نے جمعرات کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ وہ جولائی میں بھارت کی میزبانی میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے ورچوئل سمٹ میں شرکت کرے گا۔ تاہم یہ نہیں بتایا کہ یہ شرکت کس سطح کی ہو گی۔

پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ سے جب ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ایس سی او کی جولائی میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں شرکت کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے اس میں پاکستان کی شرکت کی تصدیق کی۔

دہلی میں شنگھائی گروپ کے سیکورٹی مشیروں کی میٹنگ میں پاکستان کی شرکت

زہرہ بلوچ کا کہنا تھا، "ہمیں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان کی چار جولائی کو ہونے والی ورچوئل میٹنگ میں ہمارے وزیر اعظم کی شرکت کے لیے بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے باضابطہ دعوت نامہ موصول ہوا ہے۔"

انہوں نے تاہم یہ واضح نہیں کیا کہ آیا وزیر اعظم شہباز شریف اس میٹنگ میں موجود ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ "پاکستان کی اس سربراہی اجلاس میں نمائندگی ہو گی۔ ہم آنے والے دنوں میں اپنی شرکت کے متعلق مزید اعلانات کریں گے۔"

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری گوا کے اجلاس میں شریک ہوئے تھے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری گوا کے اجلاس میں شریک ہوئے تھے۔تصویر: ASSOCIATED PRESS/picture alliance

بلاول بھٹو ایس سی او وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کرچکے ہیں

خیال رہے کہ ایس سی او روس، چین، پاکستان، بھارت اور دیگر ملکوں پر مشتمل ایک سیاسی اور سکیورٹی بلاک ہے۔ بھارت ستمبر سے ہی اس کثیر ملکی تنظیم کا چیئرمین ہے۔

اس سے قبل بھارت نے مئی میں ساحلی ریاست گوا میں ایس سی او وزرائے خارجہ کی میٹنگ منعقد کی تھی۔

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری گوا کے اجلاس میں شریک ہوئے تھے۔ جو کہ سن 2016 کے بعد سے کسی پاکستانی وزیر خارجہ کا پہلا اعلیٰ ترین دورہ تھا۔

حالانکہ بلاول زرداری کے دورے سے قبل یہ امید کی جارہی تھی کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں موجود تلخیاں کم ہوں گی اور باہمی رشتہ استوار کرنے کی راہیں کھلیں گی لیکن اس اجلاس کے دوران بلاول بھٹو اور ان کے بھارتی ہم منصب ایس جے شنکر نے ایک دوسرے کے حوالے سے سخت الفاظ کا استعمال کیا۔

'اچھا مہمان ہو تو اچھی میزبانی بھی ہوگی'، بھارتی وزیر خارجہ

واضح رہے کہ سن 1947میں تقسیم ہونے کے بعد سے جوہری صلاحیت رکھنے والے دونوں ملکوں میں اب تک تین جنگیں ہوچکی ہیں۔ نئی دہلی اسلام آباد پر بھارت میں دہشت گردی کی حمایت کرنے کا الزام لگاتا ہے تاہم پاکستان اس کی تردید کرتا ہے۔

کیا پاکستانی کرکٹ ٹیم بھارت کا دورہ کرے گی؟

کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے دورہ بھارت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان کا دیرینہ موقف ہے کہ اسپورٹس کو سیاست سے الگ رکھا جانا چاہئے۔

کرکٹ ایشیا کپ: بھارتی ٹیم پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا، "پاکستان میں کرکٹ نہ کھیلنے کی بھارت کی پالیسی مایوس کن ہے۔ ہم ورلڈ کپ میں اپنی شرکت کے حوالے سے تمام پہلووں پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں اور اس کا جائزہ لے رہے ہیں، جس میں پاکستانی کرکٹروں کی سکیورٹی بھی شامل ہے۔ وقت آنے پر ہم پاکستانی کرکٹ بورڈ کو اپنی رائے سے آگاہ کردیں گے۔"

ایس سی او کانفرنس: بلاول کا دورہ بھارت کامیاب رہا؟

 ج ا/ ص ز (نیوز ایجنسیاں)