بھارت میں بچے کو بَلی چڑھانے کا واقعہ، مبینہ ملزم نذر آتش
1 اکتوبر 2015خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق جنوبی ریاست آندھرا پردیش کے اس گاؤں میں یہ واقعہ اس وقت رونما ہوا، جب ایک 35 سالہ شخص پر ایک چار سالہ بچے کے قتل کا الزام عائد کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس شخص نے کالی دیوی کی خوشنودی، دولت اور خفیہ طاقت کی لالچ میں اس چار سالہ بچے کا سرقلم کرتے ہوئے اس کے خون کا نذرانہ پیش کیا۔ اس واقعے کے رونما ہونے کے بعد گاؤں والے طیش میں آ گئے اور اس مبینہ ملزم کو درخت سے باندھ کر نذر آتش کر دیا۔
ڈی پی اے کے مطابق اس بچے کی سربریدہ لاش ملنے کے بعد گاؤں والوں نے قاتل کی تلاش شروع کر دی تھی اور انہیں یہ شخص گاؤں کے باہر مل گیا۔ بتایا گیا ہے کہ گاؤں والوں نے اسے سزا دینے کے لیے مٹی کا تیل استعمال کیا۔ تاہم جب اسے زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا تو وہاں اس نے اپنے جرم کا اعتراف کیا۔ پولیس نے بتایا کہ بعد ازاں اس کے گھر سے وہ درانتی بھی برآمد کر لی گئی، جس کی مدد سے اس نے اس بچے کا سر تن سے جدا کیا تھا۔
ہندو مت میں دیوتاؤں کو خوش کرنے کے لیے انسانوں کو قربان کرنے کی روایت صدیوں پرانی ہے۔ زیادہ تر لوگ خوشحالی، خوش نصیبی، دولت اور طاقت کے خاطر قربانی دیتے ہیں تاہم ایسے لوگ بھی ہیں، جو جادوئی طاقتوں کے حصول، ماورائی قوتوں کو تابع کرنے اور خزانوں کی تلاش کی خاطر دوسرو ں کے خون کا نذرانہ پیش کرتے ہیں۔ بھارت میں اوہام پرستی کے شکار کئی علاقوں سے ابھی بھی جادو ٹونے کے ذریعے لوگوں کو فائدہ پہنچنے کے دعوے سامنے آتے رہتے ہیں۔