بھارت کشمیری انسانی حقوق کے کارکنوں کو رہا کرے، پاکستان
18 اگست 2023
پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کے روز ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بھارت پر زور دیا کہ وہ مختلف جیلوں میں بند کشمیری انسانی حقوق کے کارکنوں خرم پرویز اور عرفان معراج نیز مبینہ بھارتی جبر کے خلاف آواز بلند کرنے والے کشمیری رہنماوں اور کارکنوں کے بلاجواز اور غیر قانونی قید اور نظر بندی کو ختم کرے۔
زہرہ بلوچ نے اس سلسلے میں بھارت کے نام اقوام متحدہ کے بہت سے خصوصی نمائندوں کے دستخط شدہ اس پیغام کا حوالہ دیا جس میں انسانی حقوق، جبری گمشدگیوں، پر امن اجتماع کی آزادی اور بنیادی آزادیوں کے متعلق شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
بھارت کی طرف سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے چار برس
انہوں نے مزید کہا، "انسانی حقوق کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں نے کشمیری انسانی حقوق کے کارکنوں خرم پرویز اور عرفان معراج کی گرفتاری، نظر بندی اور الزامات پر تشدد تحفظات کا اظہار کیا ہے۔"
خرم پرویز جموں و کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی کے پروگرام کوارڈینیٹر اور عرفان معراج اس تنظیم کے محقق ہیں۔ یہ دونوں دہلی کی ایک جیل میں بند ہیں۔
پاکستانی کشمیر کو واپس لینے کے لیے زیادہ محنت کی ضرورت نہیں، بھارت
اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں نے ان دونوں کو پابند سلاسل کیے جانے کو انسانی حقوق کے حوالے سے ان کے کام کو غیر قانونی قرار دینے نیز بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نگاہ رکھنے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف قرار دیا ہے۔
پاکستان دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ "اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں کی رپورٹ بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر پر 'قابض حکام ' پر ایک اور فرد جرم ہے، کیونکہ دہلی مسلسل کشمیری انسانی حقوق کے کارکنوں کو خاموش اور ہراساں کر رہا ہے۔"
پاکستانی کرکٹروں کی سلامتی کی ذمہ داری بھارت پر
اس سوال کے جواب میں کہ کرکٹ ورلڈ کپ میچوں کے لیے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے بھارت میں قیام کے دوران کوئی علیحدہ سکیورٹی انتظامات نہیں ہوں گے، پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا، "پاکستان سمجھتا ہے کہ یہ ان (بھارت) کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہمارے کھلاڑیوں کے لیے خامیوں سے پاک سکیورٹی اور مناسب ماحول فراہم کرے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "بھارت ایک ایسا ماحول فراہم کرے جس میں ہمارے کھلاڑی اپنی حفاظت کے حوالے سے کسی خوف کے بغیر اور میدان میں موجود تماشائیوں کی جانب سے بلا وجہ ہراساں کیے بغیر آرام سے کھیل سکیں۔"
پاکستانی ٹیم پندرہ اکتوبر کو بھارت کے خلاف میچ کھیلے گی
خیال رہے کہ آئندہ اکتوبر میں بھارت میں کرکٹ ورلڈ کپ کے میچز کھیلے جائیں گے۔
ایک دیگر سوال، کہ آیا پاکستان اور امریکہ کے درمیان بھارت اور افغانستان کے معاملے پر کوئی بات چیت ہورہی ہے، کے جواب میں پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ جنوبی ایشیا، افغانستان اور پاکستان بھارت تعلقات کے پس منظر میں امن اور مذاکرات کو فروغ دینے کے لیے تمام دوست ممالک کے ساتھ شراکت داری کرنا چاہتا ہے۔
ج ا/ ص ز (نیوز ایجنسیاں)