1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت کے زیر انتظام کشمیر: موبائل فون سروس کی بحالی کا اعلان

12 اکتوبر 2019

بھارتی حکومت نے آج ہفتے کے روز کشمیر میں زیادہ تر موبائل فون رابطوں کی بحالی کا اعلان کر دیا۔ دو ماہ سے زائد عرصہ پہلے نئی دہلی حکومت کی طرف سے اس خطے کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے مواصلاتی رابطے منقطع تھے۔

https://p.dw.com/p/3RB6h
Indien Frau telefoniert mit Handy
تصویر: TAUSEEF MUSTAFA/AFP/Getty Images

بھارتی حکومت کے ترجمان روہت کنسال نے آج ہفتے کو بتایا کہ جموں و کشمیر کے حالات و واقعات کا جائزہ لینے کے بعد موبائل فون سروس بحال کرنے کا فیصلہ  کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ''مختلف ٹیلیکوم کمپنیوں کے صارفین میں کوئی تفریق کیے بغیر تمام 'پوسٹ پیڈ‘ موبائل فون سروسز آئندہ پیر سے مقامی وقت کے مطابق دوپہر سے بحال کر دی جائیں گی۔‘‘ انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مزید بتایا کہ اس فیصلے کا اطلاق کشمیر کے تمام اضلاع پر ہو گا۔

Indien Protest von Journalisten in Kaschmir
تصویر: AFP/T. Mustafa

نئی دہلی حکومت نے پانچ اگست کو اپنے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کا اعلان کر دیا تھا اور اس کے ساتھ ہی مختلف نوعیت کے اقدامات بھی کیے گئے تھے، جن میں مواصلاتی رابطوں پر پابندی بھی شامل تھی۔ اس موقع پر نئی دہلی کی جانب سے ہزاروں اضافی دستے بھی کشمیر میں تعینات کیے گئے تھے۔ اس کے بعد سے بھارت میں مسلم اکثریتی آبادی والی اس واحد ریاست کا تعلق باقی ماندہ دنیا سے ایک طرح سے کٹ گیا تھا۔ بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیر میں کرفیو اور دیگر پابندیوں کے نفاذ پر متعدد ممالک کی جانب سے سخت تنقید بھی کی گئی تھی۔

تاہم اس پریس کانفرنس کے دوران کنسال نے یہ نہیں بتایا کہ آیا کشمیر میں انٹرنیٹ سروسز کی فراہمی پر عائد پابندی بھی اٹھائی جا رہی ہے؟ بھارتی حکومت نے ابھی گزشتہ جمعرات کو ہی کشمیر میں پابندیاں نرم کرتے ہوئے سیاحوں کو وہاں جانے کی اجازت دے دی تھی۔ ساتھ ہی ان ہزاروں افراد میں سے تین اہم کشمیری سیاسی رہنماؤں کو بھی رہا کر دیا گیا تھا، جنہیں پانچ اگست کے بعد حراست میں لے لیا گیا تھا۔کنسال نے اس تناظر میں بتایا کہ تمام گرفتار شدگان کو جانچ پڑتال کے بعد مرحلہ وار رہا کیا جائے گا۔

ع ا / م م