بھارتی بحریہ کا ایکشن، اٹھائیس صومالی قزاق گرفتار
6 فروری 2011حکام کے مطابق بھارتی فورسز نے اطلاع ملنے پر تھائی لینڈ کے ایک بحری جہاز پر چھاپہ مارا، جو چھ ماہ قبل قزاقوں نے اپنے قبضے میں لے لیا تھا اور تب سے وہ اس جہاز کو دیگر بحری جہازوں پر حملے کے لیے استعمال کر رہے تھے۔ اسے قزاقوں کی ’مدر شپ‘ کا نام دیا جارہا ہے۔
بھارتی وزرات دفاع کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جنوب مغربی سمندری حدود میں کیے گئے اس آپریشن میں کل 52 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ وزارت دفاع کے ترجمان کپٹین ایم نمبیر نے کہا،’ مجموعی طور پر 52 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جن میں سے 28 پر شبہ ہے کہ وہ صومالی قزاق ہیں۔‘
بتایا گیا ہے کہ چوبیس افراد جو آپریشن کے تحت بھارتی فورسز نے اپنے قبضے میں لیے ہیں وہ قزاقوں کے ہاتھ بنائے گئے یرغمالی تھے۔
بھارتی حکام کے مطابق انہیں اطلاع ملی تھی کہ سمندری حدود میں یونان کے ایک بحری جہاز پر حملہ کیا گیا ہے، جس کے بعد بھارتی فورسز نے فوری طور پر وہاں پہنچنے کے بعد یہ کارروائی کی۔ اطلاعات کے مطابق قزاقوں کے ساتھ یہ جھڑپ زیادہ دیر نہ چلی اور انہوں نے جلد ہی ہتھیار ڈال دیے۔
ممبئی پولیس نے کہا ہے کہ جب یہ تمام مشتبہ قزاق شہر پہنچیں گے تو ان سے تفصیلی پوچھ گچھ کی جائے گی۔ رواں سال جنوری میں اسی سمندری علاقے سے پندرہ صومالی قزاقوں کے علاوہ بارہ عام صومالی باشندے، ایتھوپیا کے دو جبکہ کینیا کا ایک باشندہ حراست میں لیا گیا تھا۔ ان افراد سے ابتدائی پوچھ گچھ کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ یہ افراد بھی مبیینہ طور پر تھائی لینڈ کا ایک بحری جہاز اغوا کرنے کے بعد اسے حملوں کے لیے استعمال کرتے تھے۔
خیال رہے کہ قُرن افریقہ میں قزاقی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے بعد وہاں خصوصی بین الاقوامی بحری فورس تعینات کی گئی ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: شادی خان سیف