بھارتی سپريم کورٹ کے چھ جج ’سوائن فلو‘ کا شکار
25 فروری 2020بھارتی عدالت عظمی کے چھ ججز 'ايچ ون اين ون‘ نامی وائرس کا شکار ہو گئے ہيں، جسے عموماً سوائن فلو کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس بارے ميں اطلاع سپريم کورٹ کے ايک اور جج دھنن جئے وائی چندر چُوڑ نے آج منگل 25 فروری کو دی۔ انہوں نے مزيد بتايا کہ چيف جسٹس شرد اروند بوبدے کے ساتھ جلد ملاقات کی جائے گی اور ان سے اس معاملے پر بات چيت کی جائے گی۔ امکان ہے کہ سپريم کورٹ کے تمام ملازمين کو ويکسينيشن فراہم کی جائيں۔
مقامی نيوز ايجنسی IANS کے مطابق ايک جج سنجيو کھنہ عدالت ميں چہرے پر ماسک پہن کر آئے، جس سے امکاناً وائرس کا پتہ چلا۔ سوائن فلو کی علامات ان دنوں عالمی سطح پر ہنگامی صورت حال کا سبب بننے والی کورونا وائرس کی نئی قسم کووِڈ انيس سے ملتی جلتی ہيں۔ سوائن فلو ميں مريض کو عموماً تيز بخار ہوتا ہے۔
دريں اثناء بھارتی چيف جسٹس نے اس مسئلے پر تبادلہ خيال کے ليے سپريم کورٹ بار ايسوسی ايشن کے صدر دشينت ديو سے بھی ملاقات کی ہے۔ دیو کے مطابق چيف جسٹس اس پيشرفت سے کافی پريشان ہيں اور حکومت نے سپريم کورٹ ميں ايک ڈسپنسری قائم کرنے کا اعلان کيا ہے، جہاں ويکسينیشن کی سہولت دستياب ہو گی۔ دیو نے مزيد بتايا کہ حال ہی ميں سپريم کورٹ ميں ايک جوڈيشل کانفرنس ميں شرکت کرنے والے غير ملکی وفد کے بعض ارکان بھی اس فلو کا شکار ہو چکے ہيں۔
ججوں کی اتنی بڑی تعداد ميں غير حاضری کے سبب امکان ہے کہ کئی کيسوں کی سماعت ملتوی کرنا پڑیں گی۔
ع س / ا ب ا، نيوز ايجنسياں