بھارتی فلم پدماوت کی نمائش کے خلاف پُر تشدد مظاہرے
بھارت میں آج پچیس جنوری کو ریلیز ہونے والی متنازعہ فلم ’پدماوت‘ کے خلاف پُر تشدد مظاہرے ہوئے ہیں۔ انتہا پسند ہندو تنظیموں کا موقف ہے کہ فلم میں تاریخ کو مسخ کر کے دکھایا گیا ہے۔
ہلاکتوں کا خطرہ
تاریخی مسلمان حکمران علاؤالدین خلجی اور ہندو راجپوت ملکہ پدماوتی کی داستانِ محبت پر بنائی گئی اس فلم کو آج بھارت بھر میں نمائش کے لیے پیش کیا جا رہا ہے تاہم بعض شمالی ریاستوں میں سینما گھروں نے سخت گیر ہندوؤں کی جانب سے حملے کے خدشات کے سبب اس کی نمائش سے انکار کر دیا ہے۔
فلم سیٹ پر حملہ
گزشتہ برس جنوری کے مہینے میں ایک ہندو انتہا پسند تنظیم نے اُس وقت اس فلم کے سیٹ پر دھاوا بولا اور توڑ پھوڑ کی جب اس فلم کی شوٹنگ جاری تھی۔ کرنی سینا نامی اس تنظیم نے فلم کے ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی کو بھی زدوکوب کیا تھا۔
فلم سیٹ پر حملہ
گزشتہ برس جنوری کے مہینے میں ایک ہندو انتہا پسند تنظیم نے اُس وقت اس فلم کے سیٹ پر دھاوا بولا اور توڑ پھوڑ کی جب اس فلم کی شوٹنگ جاری تھی۔ کرنی سینا نامی اس تنظیم نے فلم کے ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی کو بھی زدوکوب کیا تھا۔
پتلے بھی جلائے گئے
مظاہرین نے احتجاج کے دوران سڑکوں پر فلم کے ڈائریکٹر سنجے لیلا بھنسالی اور بولی ووڈ ہیروئین دیپیکا پاڈوکون کے پتلے نذرِ آتش کیے۔ یہ احتجاج اتنا شدید تھا کہ انڈین پولیس کو ان دونوں شخصیات کو سیکیورٹی فراہم کرنا پڑی۔
افسانہ طرازی
فلم میں ملکہ پدماوتی کے شوہر کا کردار فلم سٹار شاہد کپور نے اور مسلمان فرمانروا علاؤالدین خلجی کا کردار بولی ووڈ اداکار رنویر کپور نے نبھایا ہے۔
پدماوت ایک رزمیہ
کہا جاتا ہے کہ پدماوت کے نام سے بنائی جانے والی ہندی فلم دراصل اودھی زبان میں لکھا جانے والے رزمیہ ہے جسے سن 1540 میں شاعر ملک محمد جائسی نے لکھا تھا، تاہم اس رزمیہ کی تاریخی حیثیت متنازعہ ہے۔
سپریم کورٹ کا حکم نامہ
بھارتی فلم سنسر بورڈ کی جانب سے ’پدماوت‘ کو نمائش کی اجازت دینے کے باوجود راجسھتان، گجرات، مدھیا پردیش اور ہریانہ کی حکومتوں نے اپنے ہاں اس پر پابندی عائد کر رکھی تھی۔ تاہم بھارتی سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے اُن ریاستوں میں بھی فلم کی نمائش کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ یہ تخلیق کی آزادی کے خلاف ہے۔
پولیس کی نفری میں اضافہ
بھارتی عدالت عظمیٰ کے حکم کے باوجود مظاہرین نے فلم کی ریلیز کے خلاف بعض ریاستوں میں توڑ پھوڑ کی، سینما گھر جلائے اور شاپنگ مالوں کو نشانہ بنایا۔ آج فلم کی نمائش کے موقع پر ملک بھر میں سینما گھروں میں پولیس کی نفری بڑھا دی گئی ہے۔
طاقتور اپوزیشن
بولی ووڈ فلم ’پدماوت‘ کے خلاف محض انتہا پسند ہندو تنظیموں ہی نے مظاہرے نہیں کیے بلکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتی جنتا پارٹی کے بعض ارکان نے بھی اس پر تنقید کی ہے۔ علاوہ ازیں راجپوت ذات سے تعلق رکھنے والی خواتین کے ایک گروپ نے دھمکی دی کہ اگر اس فلم کو سینما گھروں کی زینت بنایا گیا تو وہ خود سوزی کر لیں گی۔