بھارتی فوج کے اہلکاروں پر حالیہ برسوں میں کیے گئے بڑے حملے
12 اپریل 2023اگست 2022ء:
بھٹنڈہ میں بدھ بارہ اپریل کے روز پیش آنے والا بھارت کے ایک فوجی اڈے پر چار فوجیوں کی ہلاکت کا سبب بننے والا تازہ ترین واقعہ اپنی نوعیت کا کوئی پہلا واقعہ نہیں۔ اس سے قبل گزشتہ قابل ذکر واقعہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں راجوڑی کے مقام پر عسکریت پسندوں کی طرف سے کیا گیا وہ حملہ تھا، جس میں اگست 2022ء میں تین فوجی مارے گئے تھے۔ اس واقعے میں فوجیوں کی جوابی فائرنگ میں دو حملہ آور بھی ہلاک ہو گئے تھے۔
فروری 2019ء:
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ہی پلوامہ کے علاقے میں بھارتی پیراملٹری پولیس کی ایک بس پر ایک کار بم کی مدد سے کیے گئے خود کش حملے میں 44 سکیورٹی اہلکار مارے گئے تھے۔ یہ کار بم دھماکہ بدامنی کے شکار اس خطے میں گزشتہ چند دہائیوں کے دوران کیا گیا سب سے ہلاکت خیز حملہ تھا۔
بھارت: جموں و کشمیر غزنوی فورس دہشت گرد تنظیم قرار
نومبر 2016ء:
نئی دہلی کے زیر انتظام جموں کشمیر کے متنازعہ اور منقسم خطے میں جموں کے قریب نگروٹہ کے مقام پر بھارتی فوج کے ایک اڈے پر مسلح عسکریت پسندوں نے حملہ کیا، جس میں کم از کم سات سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔ اس حملے کے دوران عسکریت ہپسندوں نے اس فوجی اڈے پر کئی افراد کو یرغمال بھی بنا لیا تھا۔
کشمیرمیں رواں برس اب تک 180عسکریت پسند ہلاک، مودی حکومت
اکتوبر 2016ء:
بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے شہر بارہ مولا میں انڈین آرمی کے ایک کیمپ پر کم از کم چھ مسلح عسکریت پسندوں نے حملہ کیا۔ اس حملے میں ایک بھارتی سرحدی محافظ بھی مارا گیا تھا۔
ستمبر 2016ء:
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں اڑی کے قصبے میں ملکی سکیورٹی فورسز کے ایک بریگیڈ ہیڈکوارٹر میں گھس کر چار مسلح حملہ آوروں نے 18 بھارتی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔
نیٹو کے ہتھیار کشمیری عسکریت پسندوں تک کیسے پہنچ رہے ہیں؟
جنوری 2016ء:
بھارتی سکیورٹی فورسز نے ملکی ریاست پنجاب کے شہر پٹھان کوٹ میں فائرنگ کے زبردست تبادلے کے بعد چھ مسلح عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا۔ اپنے مارے جانے سے پہلے ان عسکریت پسندوں نے اچانک حملہ کر کے سات سکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک اور 22 کو زخمی کر دیا تھا۔
م م / ع ا (روئٹرز)