1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی پارلیمان میں 'جئے فلسطین' کے نعرے پر تنازع

جاوید اختر، نئی دہلی
26 جون 2024

رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے نئی پارلیمان میں رکنیت کا حلف لیتے ہوئے 'جئے فلسطین' کا نعرہ بھی لگایا۔ بی جے پی کے ایک رکن نے 'جئے ہندو راشٹر' کا نعرہ بلند کیا جبکہ بعض دیگر اراکین نے بھی کئی طرح کے نعرے لگائے۔

https://p.dw.com/p/4hWM4
اراکین کو آئین کے آٹھویں شیڈولڈ میں درج 22 زبانوں میں سے کسی بھی زبان میں حلف لینے کا اختیار ہے
اراکین کو آئین کے آٹھویں شیڈولڈ میں درج 22 زبانوں میں سے کسی بھی زبان میں حلف لینے کا اختیار ہےتصویر: AP Photo/picture alliance

اٹھارہویں پارلیمان کے لیے منتخب اراکین میں سے بعض نے حلف برداری کے دوران کئی متنازع نعرے لگائے جن پر پارلیمان کے اندر اور باہر ہنگامہ برپا ہے۔'فلسطین کی جئے' کہنے پر بی جے پی کے رہنماوں نے حیدرآباد سے منتخب رکن پارلیمان اسدالدین اویسی کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

کیا مودی حکومت نے بھارت کی دیرینہ فلسطین پالیسی ترک کر دی؟

بھارت: اپوزیشن احتجاج کے درمیان نئے پارلیمانی اجلاس کا آغاز

آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے رکن پارلیمان اویسی نے نئی پارلیمان میں رکنیت کا حلف لیتے ہوئے 'جئے فلسطین' کا نعرہ بھی لگایا۔ اویسی نے اردو میں حلف لیا۔ حلف اٹھانے کے بعد انہوں نے "جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ، جئے فلسطین" کہا۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ ایک غیرملکی ریاست کے تئیں "وفاداری" کا اظہار کرنے کے لیے ضابطے کے مطابق لوک سبھا کی رکنیت سے نااہل ٹھہرایا جائے۔

پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے بتایا کہ انہیں اویسی کے نعرے کے متعلق شکایت موصول ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا،"ہمیں فلسطین یا کسی ملک سے کوئی دشمنی نہیں ہے۔ سوال صرف یہ ہے کہ کیاحلف لیتے وقت کسی دوسرے ملک کی تعریف کرنا درست ہے۔ ہم اس سلسلے میں ضابطے کا جائزہ لے رہے ہیں۔" اس نعرے کو اب پارلیمان کے ریکارڈ سے حذف کردیا گیا ہے۔

اویسی نے اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا،"دیگر اراکین نے بھی مختلف نعرے لگائے ہیں... میرا لگایا ہوا نعرہ غلط کیسے ہو گیا۔ مجھے بتائیں کہ آئین میں اس حوالے سے کیا باتیں لکھی ہیں۔ مجھے جو کہنا تھا، میں نے کہا۔" انہوں نے مزید کہا،"آپ مہاتما گاندھی کو پڑھیں کہ انہوں نے فلسطین کے بارے میں کیا کہا تھا۔"

غازی آباد سے بی جے پی کے رکن پارلیمان اتل گرگ نے حلف برداری کے آخر میں نریندر مودی زندہ باد کا نعرہ لگایا
غازی آباد سے بی جے پی کے رکن پارلیمان اتل گرگ نے حلف برداری کے آخر میں نریندر مودی زندہ باد کا نعرہ لگایاتصویر: -/AFP/Getty Images

'جے ہندو راشٹر' اور 'نریندر مودی زندہ باد' کے نعرے

ایوان میں اس وقت بھی ہنگامہ برپا ہوا جب بریلی سے بی جے پی کے رکن چھترپال سنگھ گنگوار نے حلف لینے کے بعد "جئے ہندو راشٹر" کا نعرہ لگایا۔

آر ایس ایس کے 'اکھنڈ بھارت' کے خواب کی تعبیر کیا ممکن ہے؟

بھارت کو ہندو ریاست بنانے کا اعلان کیا جائے، سنتوں کا مطالبہ

 اپوزیشن انڈیا بلاک کے اراکین نے اس کی شدید مخالفت کی اور اسے بھارت کے آئین کے اصولوں کے خلاف قرار دیا۔ سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے کہا، "جئے ہندو راشٹر کا نعرہ آئین کے قدروں کے منافی ہے۔"

غازی آباد سے بی جے پی کے رکن پارلیمان اتل گرگ نے حلف برداری کے آخر میں "نریندر مودی زندہ باد" کا نعرہ لگایا، جس کی اپوزیشن اراکین نے مخالفت کی۔ جب وہ اپنی نشست کی طرف لوٹنے لگے تو "ڈاکٹر ہیڈگیوار زندہ باد" کا نعرہ لگا دیا۔ ڈاکٹر ہیڈگیوار ہندو قوم پرست تنظیم آر ایس ایس کے بانی تھے۔

میرٹھ سے بی جے پی کے رکن ارون گوول نے "جئے شری رام" کا نعرہ لگایا، جس کی اپوزیشن نے مخالفت کی۔ خیال رہے کہ ارون گوول نے ٹی وی سیریل "رامائن" میں رام کا کردار ادا کیا تھا۔

کئی اراکین نے ہندی اور انگلش کے علاوہ دیگر زبانوں مثلاً بنگلہ، مراٹھی، سنسکرت، تیلگو، تمل میں بھی حلف لیے۔ اراکین کو آئین کے آٹھویں شیڈولڈ میں درج 22 زبانوں میں سے کسی بھی زبان میں حلف لینے کا اختیار ہے۔

راہول گاندھی اور سماج وادی پارٹی کے رہنما اکھلیش یادو نے بھارت کے آیئن کی کاپی لے کر حلف اٹھایا
راہول گاندھی اور سماج وادی پارٹی کے رہنما اکھلیش یادو نے بھارت کے آیئن کی کاپی لے کر حلف اٹھایاتصویر: PAWAN KUMAR/AFP/Getty Images

راہول گاندھی نے آئین کی کاپی لے کر حلف لیا

کانگریس کے رہنما راہول گاندھی جب حلف لینے پہنچے تو اپوزیشن اتحاد کے اراکین نے "بھارت جوڑو" کے نعرے لگائے۔ راہول نے اپنے ہاتھ میں آئین کی کاپی اٹھا رکھی تھی۔ انہوں نے حلف لینے کے بعد "جئے ہند اور جئے سنویدھان (آئین)" کا نعرہ بلند کیا۔

قبل ازیں پارلیمان سے باہر انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا،"وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ آئین کے ساتھ جو کرنا چاہتے ہیں، وہ قابل قبول نہیں ہے۔"

دریں اثنا کانگریس کے راہول گاندھی کو اپوزیشن لیڈر کا درجہ مل گیا ہے۔ پچھلے دس سالوں میں یہ پہلا موقع ہے اپوزیشن کو لوک سبھا میں باضابطہ لیڈر ملا ہے۔ پچھلے دو انتخابات میں کانگریس اس عہدے کے لیے مطلوبہ نشستیں حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی۔ اسی کے ساتھ یہ پہلا موقع ہے جب راہول نے کوئی آئینی عہدہ قبول کیا ہے۔