1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی ڈرون طیارہ مارا گرایا، پاکستانی فوج کا دعویٰ

9 اپریل 2020

پاکستانی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ کشمیر کے متنازعہ علاقے میں لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر بھارتی فوج کے ایک ڈرون طیارے کو مار گرایا گیا ہے۔ یہ واقعہ جمعرات کے دن ہمالیہ خطے کے متنازعہ علاقے کشمیر میں رونما ہوا۔

https://p.dw.com/p/3ag8l
Pakistan Air Force | F 16C |  Nellis Air Force Base Nevada
تصویر: imago/StockTrek Images/R. Edgcumbe

پاکستانی فوج کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستانی فوج نے بھارتی آرمی کا ایک چھوٹا سا ڈرون طیارہ مار گرایا ہے۔ نیوز ایجنسی اے پی نے فوجی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ واقعہ جمعرات کے دن اس وقت رونما ہوا، جب بغیر پائلٹ کے بھارتی ڈرون نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے سنکھ سیکٹر پر فضائی حدود کی مبینہ خلاف وزری کی۔

پاکستانی فوج کے مطابق بھارت کا یہ چھوٹا سا جاسوس طیارہ پاکستانی سرحد عبور کرتے ہوئے چھ سو میٹر تک اندر آ گیا تھا۔ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ  (آئی ایس پی آر) نے تباہ شدہ ڈرون طیارے کی تصویر بھی جاری کر دی ہے۔ بھارتی حکام کی طرف سے فوری طور پر اس الزام پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھییے: کشمیر کی صورتحال پرگہری تشویش ہے، انتونیو گوٹیرش

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے رپورٹ کیا ہے کہ اس مبینہ بھارتی جاسوس ڈرون طیارے کو پاکستانی جیٹ فائٹرز نے تباہ کیا۔ پاکستانی فوج نے بھارت کی طرف سے پاکستانی فضائی حدود کی اس مبینہ خلاف ورزی کو 'اشتعال انگیزی اور جارحیت کا سنگین واقعہ‘ قرار دیا ہے۔

آئی ایس پی آر کی ویب سائٹ پر جاری کی گئی ایک پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ 'بھارتی فوج کی طرف سے ایسی کارروائی دونوں ممالک کے مابین طے شدہ موجودہ اقدار اور ایئر ایگریمنٹ کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ یہ عمل ظاہر کرتا ہے کہ بھارتی فوج سن دو ہزار تین کے سیز فائر کی مسلسل پامالی کر رہی ہے‘۔

پاکستانی عسکری ذرائع کے مطابق بھارتی فوج اس طرح کے ڈرون طیاروں کی مدد سے لائن آف کنٹرول پر واقع پاکستانی فوجی چوکیوں کی تصاویر حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہے تاکہ وہ اپنے اینٹلی جنس آپریشنز میں بہتری لائے اور یوں وہ لائن آف کنٹرول پر شیلنگ سے قبل اپنے اہداف کا چناؤ کر سکے۔

ع ب / ع ا / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں