بہت زیادہ نمک کا استعمال معمر افراد کے لیے خطرناک
1 مئی 2012اس ضمن میں ہونے والی تازہ ترین تحقیق یونیورسٹی آف میامی کے اسکول آف میڈیسن کے ریسرچرز نے کی۔ اس ٹیم کی سربراہ ’حنا گارڈنر‘ نے اپنی رپورٹ میں تحریر کیا ہے کہ بہت زیادہ سوڈیم کے استعمال کا تعلق ہمیشہ ہی سے فالج اور خون کے رگوں سے متعلق امراض سے سمجھا جاتا رہا ہے۔ تاہم بلڈ پریشر یا فشار خون، جو تیزی سے بدلتا رہتا ہے، کے برعکس فالج اور امراض قلب کی پیچیدگیوں کا دائرہ بہت وسیع ہوتا ہے۔ اس تناظر میں سوڈیم کے زیادہ استعمال اور اس کے فالج اور دل کی بیماریوں سے ربط اور تعلق کے بارے میں تحقیق کرنا نہایت مشکل عمل ہے۔
اس تازہ ترین تحقیق میں ریسرچرز نے دو ہزار سات سو ایسے معمر افراد کو شامل کیا جن کا تعلق امریکا میں بسنے والے اقلیتی گروہوں سے تھا۔ ان میں ایسے افراد، جو سوڈیم کی تجویز شدہ مقدار سے کہیں زیادہ نمک کا استعمال کررہے تھے کے اندر ایسے افراد کے مقابلے میں فالج کے خطرات تین گنا زیادہ پائے گئے جو امریکا کی ہارٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے طے کردہ نمک کی مقدار کا استعمال کر رہے تھے۔
امریکا کی ہارٹ ایسوسی ایشن نے مشورہ دیا ہے کہ دن بھر میں ڈیڑھ ہزار ملی گرام سے زائد نمک استعمال نہ کیا جائے۔ جبکہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن یعنی ڈبلیو ایچ اوکی طرف سے سوڈیم کے روزانہ استعمال کی مقدار دو ہزار ملی گرام ہے۔
ماہرین کی اس نئی تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ سیاہ فام، ہسپانوی نژاد اور وہ اقلیتی باشندے جو خاص طور سے نیویارک میں آباد ہیں، متوازن مقدار سے کئی گنا زیادہ نمک یا سوڈیم کا استعمال روزانہ بنیادوں پر کرتےہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ان کے کھانوں میں روزانہ سوڈیم کی مقدار تین ہزار ملی گرام سے زیادہ ہوتی ہے۔ ایسے 558 افراد، جو روزانہ کم از کم 4000 ملی گرام سوڈیم کا استعمال کرتے ہیں، میں سے 66 پر فالج نے حملہ کر دیا۔
ماہرین کے مطابق امریکا میں بہت کم باشندے سوڈیم کی مناسب مقدار استعمال کرتے ہیں۔ امریکی مرد ہر روز کم از کم 4000 ملی گرام سوڈیم کا استعمال کرتے ہیں جبکہ خواتین میں یہ مقدار دو ہزار آٹھ سو ملی گرام ہے، اس کا بیشتر حصہ ریستوران کے کھانوں سے حاصل ہوتا ہے۔
’حنا گارڈنر‘ نے تاہم کہا ہے کہ نمک کے استعمال اور فالج کے باہمی ربط کے بارے میں تاہم حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ ان کا اور ان کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی، جسمانی حرکت کی کمی اور صحت سے متعلق دیگر مسائل بھی فالج کی اہم وجوہات بنتے ہیں۔
KM/ia (Reuters)