1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بہت زیادہ پراسیس شدہ کھانے کینسر بڑھانے کا باعث

عنبرین فاطمہ/ نیوز ایجنسیاں
27 فروری 2018

کیا جلد بازی میں وقت بچانے کے لیے آپ پراسیس شدہ کھانوں کو مائیکروویو میں گرم کرنے کا سوچتے ہیں؟ اب ایسا کرنے سے پہلے یہ بھی سوچیے کہ آیا یہ آپ کی صحت کے لیے درست ہے؟

https://p.dw.com/p/2tPob
Symbolbild Nahrung teilen
تصویر: picture-alliance/Bildagentur-online

برطانوی میڈیکل جرنل میں فرانسیسی سائنسدانوں کی شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق پراسیس شدہ خوارک کینسر لاحق ہونے کے خطرے کو بڑی حد تک بڑھا دیتی ہے۔ ایسا کرنا خواتین میں چھاتی کے سرطان کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

فرانسیسی تحقیق دانوں کے مطابق کسی بھی شخص کی روزمرہ کی خوارک میں اگر انتہائی پراسیس شدہ کھانے شامل ہیں، تو اس کو کینسر لاحق ہونے کے خطرات میں 12 فیصد اضافہ ہو جاتا ہے۔ اسی طرح خواتین میں چھاتی کے سرطان میں مبتلا ہونے کے خطرات میں 11 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ اس تحقیق میں پراسٹیٹ اور آنتوں کے کینسر کا بھی مطالعہ کیا گیا تاہم پراسیس شدہ کھانوں کا ان دو کینسر کی اقسام سے کوئی تعلق نظر نہیں آیا۔ 

Chicken Nuggets
تصویر: picture-alliance/Bildagentur-online/Belcher

امریکی فاسٹ فوڈ ایشیائی شہریوں کی صحت کے لیے بڑا خطرہ

فاسٹ فوڈ کے اشتہارات بچوں کے لیے نقصان دہ

پیرس کی 13 جامعات کے تحقیق دانوں پر مشتمل ٹیم نے یہ تحقیق 2009 سے جاری اس پروگرام کے تحت کی، جس میں 18 اور اس سے زیادہ برس کی عمر کے 104,980 افراد نے حصہ لیا۔ اس پروگرام کے تحت ان تمام افراد نے 24 گھنٹوں کے دوران استعمال کی گئی 3300 مختلف غذائی مصنوعات کو درج کروایا جس کی بنا پر تحقیق کو آگے بڑھایا گیا۔ 

پراسیس شدہ کھانوں کا جب ذکر ہوتا ہے تو ان میں مختلف بریڈ، کھانے پینے کی ہلکی پھلکی اشیا، میٹھائیاں،کولڈ ڈرنکس، چکن یا مچھلی کے نگٹس، فوری تیار ہونے والے انسٹنٹ سوپ اور بازار میں ملنے والے تیار شدہ پیک کھانے شامل ہیں۔

جرمن شہری کیوں گوشت کم اور سبزیاں زیادہ کھانا چاہتے ہیں؟