بی پی کمپنی کنویں پر ڈھکن نصب کرنے میں کامیاب
16 جولائی 2010جمعے کی شب خلیج میکسیکو میں سمندر کی تہہ میں پندرہ سو میٹر نیچے واقع برطانوی کمپنی بی پی کے تیل کے اس کنویں کو ایک ڈھکن سے سیل کردیا گیا ہے اور اب اس بات کا انتظار کیا جا رہا ہے کہ یہ ڈھکن کتنا دباؤ برداشت کر سکتا ہے۔ خلیج میکسیکو میں بی پی کے پلیٹ فارم کے پیش آنے حادثے کے تین مہینے بعد یہ پہلی بار ممکن ہوسکاہے کہ خام تیل کے اخراج کو مکمل طور پر بند کیا گیا ہو۔
اپریل کے بعد سے پہلی مرتبہ سمندر کی تہہ میں واقع اس کنویں کی واضع تصویریں حاصل ہوئی ہیں، جس میں تیل کا کنواں تو نظر آرہا ہے لیکن اس سے تیل نہیں نکل رہا۔ لیکن بی پی کے مینیجر ڈگ سٹلز نے کہا کہ ابھی بھی بہت محتاط رہنا ہوگا ۔ اگرچہ یہ بہت خوشی کی بات ہے لیکن اسے ابھی مکمل کامیابی نہیں کہا جا سکتا۔
امریکی صدر بارک اوباما نے اس کامیابی کو سراہتے ہوئے کہا کہ بی پی کے لئے اب بھی یہ مشکل امتحان کا دور ہے اور اس کے سامنے بہت چیلنجز موجود ہیں، جس پر انہیں قابو پانا ہوگا۔ ان چیلنجز میں سب سے بڑا چیلنج یہ کہ آیا اس کنویں پر رکھا جانے والا ڈھکن اس پر پڑنے والے دباؤ کو سہھ سکے گا کہ نہیں۔ کیونکہ نکلنے والے تیل کے پریشر سے اس ڈھکن میں شگاف پڑنے کا خطرہ موجود ہے۔ اب روبوٹ کی مدد سے چلنے والی آبدوزیں مسلسل اس کنویں کے اردگرد گھوم رہی ہیں تاکہ تیل کے رسنے کی صورت میں فوری اقدام کیا جاسکے اور ڈھکن پر پڑنے والے دباؤ کو بھی ناپا جارہا ہے۔
اڑتالیس گھنٹے کے بعد ان تمام نتائج کی جانچ پڑتال کی جائے گی اور پھر اس تجربے کی کامیابی کے بارے میں کچھ کہا جاسکے گا۔ ہنگامی حالات پر قابو پانے کے امریکی ادارے کے رابطہ کار ایڈمرل ایلن نے کہا کہ اگر یہ کوشش کامیاب ہوجاتی ہے تب بھی کنویں کو مکمل طور پر اگست میں ہی بند کیا جا سکےگا۔ اب تک اس کنویں سے اندازوں کے مطابق سات ملین لیٹر تیل بہہ کر سمندر میں شامل ہوچکا ہے، جس سے ساحلوں اور سمندری حیات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
امریکی ریاست لوئیزیانہ کے گورنر بوبی جنڈل نے بی پی کی اس نئی کوشش کی کامیابی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ تیل کی آلودگی کے خلاف ہماری جنگ جاری ہی گی کیونکہ ابھی تک صرف تیل کا بہاؤ روکا جاسکا ہے۔ ساحلوں کی صفائی کا کام جاری ہے اور اس میں ابھی وقت لگے گا۔
رپورٹ: بریخنا صابر
ادارت : عدنان اسحاق