بیشتر جرمن انگیلا میرکل کی واپسی کے حق میں نہیں
26 نومبر 2022فُنکے میڈیا گروپ کے لیے سیوے انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے ہفتہ 26 نومبر کو جاری کردہ ایک سروے کے نتائج کے مطابق جرمنوں کی واضح اکثریت نہیں چاہتی ہے کہ انگیلا میرکل چانسلر کے عہدے پر دوبارہ فائز ہوں۔
چانسلرشپ کے بعد انگیلا میرکل کی مصروفیات کیا ہوں گی؟
سروے میں حصہ لینے والے افراد میں سے تقریباً71 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہتے کہ بزرگ سیاست داں دوبارہ اپنے سابقہ عہدے پر فائز ہوں۔ جرمن چانسلر کے عہدے پر 16 برس تک فائز رہنے کے بعد میرکل گزشتہ برس انتخابات کے بعد اپنے عہدے سے دست بردار ہو گئی تھیں۔
میرکل بہر حال چانسلر شولس سے بہتر
سروے میں حصہ لینے والوں میں سے تقریباً 43 فیصد کا تاہم کہنا تھا کہ ان کے خیال میں میرکل نے موجودہ چانسلر اولاف شولس کے مقابلے میں اپنی ذمہ داریاں کہیں زیادہ بہتر طور پر انجام دی تھیں۔ البتہ 41 فیصد افراد کا خیال اس کے برعکس تھا اور 16 فیصد نے اس موضوع پر کوئی رائے نہیں دی۔
اختلافات کے باوجود پوٹن سے گفتگو ’خوشگوار ماحول‘ میں ہوتی ہے، شولس
دلچسپ بات یہ ہے کہ میرکل کی مقبولیت مغربی جرمنی کے مقابلے میں مشرقی جرمنی میں کہیں زیادہ ہے۔ سروے کے مطابق جرمنی کے مشرقی حصے میں سروے میں حصہ لینے والوں میں سے 52 فیصد نے میرکل کو شولس پر فوقیت دی جب کہ ملک کے مغرب میں 42 فیصد افراد نے ان کی حمایت کی۔
یہ سروے 24 نومبر کو کیا گیا تھا اور اس میں 5003 افراد نے حصہ لیا۔
میرکل کو روس کے ساتھ یوکرین معاملے پر بات نہ کرنے کا ملال
سابق جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ برس اپنے عہدے سے دست بردار ہونے سے قبل روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی کا حل تلاش کرنے کے لیے فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو شامل کر کے بات چیت کے لیے ایک یورپی فارمیٹ قائم کرنا چاہتی تھیں لیکن اس کا اختیار نہ ہونے کی وجہ سے ایسا نہیں کرسکیں۔
جرمنی کے جریدے ڈیئر اشپیگل میں شائع ایک انٹرویو میں میرکل کا کہنا تھا، ''اس خیال کو آگے بڑھانے کے لیے میرے پاس اتھارٹی نہیں تھی، کیونکہ ہر کوئی اس بات سے واقف تھا کہ میں موسم خزاں میں اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہوں گی۔‘‘
یوکرین کی نیٹو رکنیت کا معاملہ : میرکل اپنے پرانے موقف پر ڈٹی ہوئی ہیں
سابق چانسلر نے بہت پہلے ہی اشارہ دے دیا تھا کہ وہ ستمبر 2021ء میں ہونے والے قومی انتخابات کے بعد اپنے عہدے سے دست بردار ہو جائیں گی۔ انہوں نے دسمبر 2021ء میں استعفی دے دیا تھا۔ گزشتہ برس اگست میں وہ اپنے آخری سرکاری دورے پر ماسکو گئی تھیں۔
ج ا/ا ب ا (ڈی پی اے، روئٹرز)