’بیٹا جنگ روک دو‘ قذافی کا اوباما کو خط
7 اپریل 2011لیبیا کے رہنما معمر قذافی نے امریکی صدر کے نام تین صفحوں پر مشتمل ایک خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے لیبیا میں امریکی اور اس کے اتحادیوں کی فضائی کارروائی فوری طور پر روکنے کی اپیل کی ہے۔ اس خط کے جواب میں امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے معمر قذافی سے ملک چھوڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کلنٹن کے بقول قذافی بخوبی جانتے ہیں کہ انہیں کیا کرنا ہے۔ ’’ فائر بندی کی ضرورت تو ہے لیکن اس سے پہلے قذافی کی فورسز کو وہ علاقے خالی کرنے ہوں گے، جو انہوں نے زبردستی اپنے قبضے میں لیے ہوئے ہیں۔ اس موقع پر قذافی کو اقتدار سے الگ ہونے اور لیبیا چھوڑنے کے حوالے سے بھی فیصلہ کرنا ہو گا۔‘‘
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر رابرٹ مُلر نے خدشہ ظاہرکیا ہےکہ لیبیا کے ایجنٹ ممنکہ طور پر امریکہ میں داخل ہو کر جوابی حملے کر سکتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا، ’’ ہمیں ان افراد کا سراغ لگانا ہو گا تاکہ یہ ہمارے لیے کوئی خطرہ نہ بن سکیں‘‘۔
معمر قذافی کی جانب سے جنگ بندی کی اپیل ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ باغیوں کی کاررائیوں میں ایک مرتبہ پھر تیزی آئی ہے۔ باغیوں نے اس موقع پر مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کومورد الزام ٹہراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں خاطر خواہ انتظامات نہیں کر رہا۔
باراک اوباما کے ترجمان جے کیرنی نے قذافی کا خط وصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ قذافی کی جانب سے یہ کوئی پہلا خط نہیں ہے۔ انہوں نے خط کا متن اور دیگر تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق قذافی نے اس خط میں اوباما کو ’’ہمارا بیٹا‘‘ اور ’’عزت ماب‘‘کہہ کر مخاطب کیا ہے۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت: شادی خان سیف