تابکار بارش کا خوف، کوریا میں اسکول بند
7 اپریل 2011آج جمعرات کے روز جنوبی کوریا کے صوبہ گیانگی میں 130 سے زائد ایلمنٹری اسکولوں اور کنڈرگارٹن نے بارش شروع ہوتے ہی یا تو اپنی کلاسز معطل کردیں یا پھر جلد بچوں کو گھر روانہ کردیا گیا۔
فوکوشیما سے خارج ہونے والی تابکاری کے ایشیا کے دیگر ممالک تک پھیلنے کے بھی خدشات موجود ہیں۔ کوریائی خطے میں اسی حوالے سے متضاد اطلاعات موجود ہیں۔ گیانگی کے صوبائی محکمہ تعلیم نے بدھ کے روز تمام اسکولوں کو ہدایات جاری کی تھیں کہ طلبہ اور ان کے والدین میں ایسے ہی خدشات کے باعث یا تو کلاسیں ملتوی کردیں یا پھر اسکول کا دورانیہ کم کردیں۔
محکمے کی طرف سے دور دراز علاقوں میں ایسے اسکولوں کو جہاں طلبہ کو لمبا سفر کرکے آنا پڑتا ہے، بند رکھنے کی ہدایات دی گئی ہیں، جبکہ شہروں میں موجود اسکولوں کے اساتذہ سے کہا گیا ہے کہ وہ کھلے آسمان تلے کوئی سرگرمی نہ رکھیں۔
جاپان کے قریب ترین ممالک میں سے ایک جنوبی کوریا میں تابکاری کے ان خدشات اس وقت اضافہ ہوگیا جب ملکی محمکہ موسمیات نے پیر کے روز متنبہ کیا کہ جنوب مشرق سے آنے والی ہواؤں کی بدولت تابکار اثرات جزیرہ نما کوریا تک بھی پہنچ سکتے ہیں۔
جنوبی کوریا کے وزیراعظم کے دفتر سے جاری شدہ بیان میں کہا گیا ہے بارش میں موجود تابکار اثرات اتنے کم ہیں کہ ان سے صحت کے حوالے سے کسی خطرے کا خدشہ نہیں ہے۔ بیان میں محکمہ تعلیم پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ والدین کو اس حوالے سے خدشات میں مبتلا نہ کرے۔
دوسری طرف گیانگی کے نزدیکی شمالی کوریائی صوبے چونگ چانگ میں کھیلوں کے کئی ایونٹس ملتوی کردیے گئے، جن میں فٹبال میچز اور بیس بال میچز بھی شامل ہیں۔ شمالی کوریا میں ٹیلی وژن کے ذریعے لوگوں کو یہ ہدایات بھی دی گئی ہیں کہ بارش میں بھیگنے سے گریز کریں اور اگر بھیگ جائیں تو صاف پانی سے اچھی طرح نہائیں۔ بدھ کی شب سرکاری ٹی وی پر لوگوں کو ہدایت دی گئی کہ بارش کے خدشے کے پیش نذر چھتری ور رین کوٹ ساتھ رکھیں جبکہ لمبے بوٹ بھی پہنیں۔
شمالی کوریا کی وزارت صحت کی طرف سے کسانوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ بارش کی صورت میں وہ سبزیوں کی فصل کو پلاسٹک سے ڈھانپیں اور جانوروں کو چھتوں تلے رکھیں۔
رپورٹ: افسراعوان
کشور مُصفطیٰ