تاریخ ساز ایم جی ایم سٹوڈیوز دیوالیہ پن کا شکار
5 نومبر 2010ایم جی ایم سٹوڈیوز Metro-Goldwyn-Mayer نامی فلم ساز ادارے سے وابستہ ہے۔ اس کے شیر کو فلم دیکھنے والے بخوبی جانتے ہیں۔ ان سٹوڈیوز کی تمام فلموں سے قبل سکرین پر ایک شیر نمودار ہوتا تھا اور اس کی چنگاڑ سے فلم کی شروعات ہوتی تھی۔ فلمی دنیا کے مبصرین کا خیال ہے کہ کیا مستقبل میں فلموں کے شائقین اس شیر کی چنگھاڑ کو سن سکیں گے یا نہیں۔
ایم جی ایم یا Metro-Goldwyn-Mayer نامی فلم سٹوڈیوزکو سردست ارب ہا قرضوں کا سامنا ہے۔ ادارہ اپنی فلموں کی ناکامی کے عمل سے گزرتے ہوئے قرضوں کے بوجھ تلے دب چکا ہے اور اب اس پوزیشن میں بھی نہیں کہ کسی طور ادائیگی کو یقینی بنایا جا سکے۔
اس مجموعی صورت حال کو دیکھتے ہوئے سٹوڈیو انتظامیہ نے دیوالیہ پن کی درخواست دائر کردی ہے۔ اس کے قرضوں کی مالیت چار ارب ڈالر سے کم بتائی جاتی ہے۔ اب اس نئی انتظامیہ کا کنٹرول گیری باربر اور راجر برنبوم کو دے دیا گیا ہے۔ ان سٹوڈیوز کے مالی امور کی نگرانی اب سپائی گلاس انٹرٹینمنٹ کمپنی کرےگی۔
ایم جی ایم سٹوڈیوز کو سب سے زیادہ قرضہ کارل اکہان نام کے سرمایہ کار کا دینا ہے۔ دیوالیہ پن کی درخواست دائر کرنے سے قبل سابقہ انتظامیہ نے اکہان کے ساتھ ایک ڈیل کو بھی مکمل کر لیا ہے۔ اس ڈیل کو بھی عدالت میں پیش کردیا گیا ہے۔ عدالت میں اکہان نے اس کی ضمانت دی ہے کہ ایم جی ایم سٹوڈیوز کی انتظامی تشکیل نو کو خوش اسلوبی سے مکمل کیا جائے گا۔ اس مد میں اربوں ڈالر کی مزید سرمایہ کاری درکار ہے۔ اکہان اس سے قبل ایم جی ایم سٹوڈیوز کا ایک اور سٹوڈیو لائن گیٹ کے ساتھ انضمام چاہتے تھے، جو ممکن نہ ہو سکا۔
ایم جی ایم سٹوڈیوز کی انتظامیہ کو مالی مشکلات کا احساس سن 2005ء میں ہو گیا تھا۔ تب سے وہ مالی معاملات کو کنٹرول کرنے کی کوشش میں تھی لیکن تمام کوششیں ضائع چلی گئی۔ اس وقت اس کو پونے تین ارب ڈالر سے زائد رقم میں فروخت کردیا گیا تھا تا کہ کوئی اور سرمایہ کار ادارہ، صورت حال کو بہتر کر سکے مگر یہ ممکن نہ ہو سکا۔ اس سٹوڈیوز کے اثاثوں کا حجم ڈھائی ارب ڈالر سے زائد ہے جبکہ اس پر ادا کرنے والی مالی ذمہ داریوں کا حجم چھ ارب ڈالر کے قریب ہے۔ قرض دہندگان میں بڑے کمپنیوں کے ساتھ 160 دوسرے افراد یا ادارے بھی ہیں، جنہوں نے دیوالیہ قرار دینے والی عدالت سے اپنے سرمائے کے تحفظ کی اپیل بھی کی ہے۔
ایم جی ایم سٹوڈیوز کے اندر مشہور زمانہ ہدایتکار ولیم وائلرز کی تاریخی فلم بن حُر کو مکمل کیا گیا تھا، جس نے پہلی بار گیارہ آسکر ایوارڈز جیتے تھے۔ ان فلم سٹوڈیوز کی بنیاد سن 1924 ء میں رکھی گئی تھی۔ انہی سٹوڈیوز میں پنک پینتھرز نامی کارٹون سیریز کو مکمل کیا گیا تھا۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ