1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تحقیقات پر کوئی اعتراض نہیں ہے: شلپا شیٹی

27 اپریل 2010

راجستھان رائلز کی شریک مالکن اور بالی وُڈ سٹار شلپا شیٹی نے کہا ہے کہ انہیں اور ان کی ٹیم کو محکمہء انکم ٹیکس کی طرف سے مالی معاملات کی چھان بین پر اعتراضات نہیں ہیں اور نہ ہی وہ تحقیقات سے خوفزدہ ہیں۔

https://p.dw.com/p/N804
بالی وُڈ سٹار شلپا شیٹیتصویر: AP

بھارتی کرکٹ بورڈ ’بی سی سی آئی‘ اور انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ راجستھان رائلز کے لئے کھلاڑیوں کی بولی، سپانسرشپ اور دیگر مالی معاملات کی چھان بین کے حوالے سے سنجیدہ ہیں۔ راجستھان رائلز کی ’برانڈ ایمبیسیڈر‘ اور شریک مالکن شلپا شیٹی نے ایک بھارتی نجی ٹیلی وژن چینل کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ انہیں کسی قسم کا خوف نہیں ہے۔ شیٹی نے یقین کے ساتھ کہا کہ ان کی ٹیم کے تمام مالی معاملات صاف و شفاف طریقے سے چلائے گئے ہیں۔

Rajasthan Royals Shilpa Shetty
شلپا سیٹی اور راج کندراتصویر: UNI

میدان کے باہر تنازعات میں گھری انڈین پریمیئر لیگ اس وقت شدید بحران کی شکار ہے۔ بالی وُڈ سٹار شیٹی نے کہا کہ ’آئی پی ایل‘ تنازعہ اب بہت ہی سیاسی ہوتا جا رہا ہے۔’’میرے خیال میں یہ سارا معاملہ اب سیاسی بنتا جا رہا ہے جبکہ خود میں ایک غیر سیاسی شخصیت ہوں۔ جہاں تک میرا اور میرے شوہر راج کا تعلق ہے، ہم نے محض تجارتی بنیادوں پر راجستھان رائلز کی ٹیم میں سرمایہ لگایا۔ ہمیں اس بات پر کوئی ملال بھی نہیں ہے۔‘‘

Lalit Modi Vorsitzender der IPL Cricket Indien
پریمیئر لیگ کے معطل کمشنر للت مودیتصویر: AP

اُدھر انڈین پریمیئر لیگ کے معطل کمشنر للت مودی کے والد کے کے مودی نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ آخر کار جیت ان کے بیٹے کی ہی ہوگی۔ کے کے مودی 3500 کروڑ روپے مالیت کی کمپنی ’گاڈفری فلپس انڈیا‘ کے مالک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورا خاندان مشکل حالات میں للت مودی کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا اپنے بیٹے کے لئے یہی مشورہ ہے کہ وہ ہمت نہ ہارے اور اپنے حقوق کا دفاع کرنے کے لئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائے۔

انڈین پریمیئر لیگ کی گورننگ کونسل نے للت مودی کو ان کے عہدے سے معطل کرنے کے بعد چرایو امین کو عبوری چیئرمین مقرر کیا تھا۔ بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایک ’ای میل‘ کے ذریعے مودی کو ان کے عہدے سے معطل کرنے کی اطلاع دی تھی۔

رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی/خبر رساں ادارے

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں