جرمن حکومت کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں کہ وہ مہاجرین کو تربیت فراہم کریں تاکہ وہ ملکی ترقی میں مددگار ثابت ہو سکیں۔ تاہم کچھ کیسوں میں ایسے تربیت یافتہ مہاجرین کو ملک بدر بھی کر دیا جاتا ہے۔ ایک پاکستانی مہاجر کو بھی کچھ ایسے ہی حالات کا سامنا ہے۔