ترکی اور پاکستان کے مابین دہری شہریت کا معاہدہ زیر غور
1 فروری 2020ترک نیوز ایجنسی انادولو کے مطابق پاکستان اور ترکی کے شہریوں کے لیے دہری شہریت کے معاہدے پر کام ہو رہا ہے۔ پاکستانی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق پاکستانی وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ اور پاکستان میں تعینات ترک سفیر احسان مصطفیٰ یورداکول کے مابین رواں ہفتے جمعرات کے روز ہونے والی ایک ملاقات میں دہری شہریت کے معاملے پر باقاعدہ گفتگو کی گئی۔
اس بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ترک سفیر نے انقرہ حکومت کی جانب سے تجویز پیش کی کہ دہری شہریت کے حوالے سے دنوں ممالک کو ایک معاہدہ طے کرنا چاہیے۔
پاکستانی وزارت داخلہ کے مطابق، ''اس تجویز کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ اس حوالے سے معاہدے کا ایک مسودہ زیر غور ہے اور وزارت خارجہ بھی اس سے آگاہ ہے۔ امید ہے کہ اس ضمن میں جلد ہی کوئی باہمی فیصلہ کر لیا جائے گا۔‘‘
سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان، مقصد کیا ہے؟
ترک سفیر کے مطابق ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان صویلو ممکنہ طور پر فروری کے مہینے میں پاکستان کا دورہ کریں گے اور اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کر کے باہمی منصوبوں کو حتمی شکل دیں گے۔ یورداکول کا یہ بھی کہنا تھا کہ ترک صدر رجب طیب ایردوآن بھی جلد ہی پاکستان کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
دنوں ممالک کے مابین دہری شہریت سے متعلق معاہدہ طے پانے کی صورت میں پاکستان اور ترکی کے باہمی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ اسلام آباد حکومت نے گزشتہ برس ترک شہریوں کو 'ویزا فری انٹری‘ کی فہرست میں شامل کیا تھا۔
ترکی اور پاکستان دفاع اور سکیورٹی کے کئی دیگر منصوبوں پر بھی کام کر رہے ہیں۔ پاکستان ترکی ہی میں تیار کردہ جنگی ہیلی کاپٹر بھی خرید رہا ہے۔ پاکستانی وزیر داخلہ نے صوبہ پنجاب کی پولیس کی تربیت کے حوالے سے ترکی کے تعاون کی تعریف بھی کی۔