1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکی میں زلزلہ ، 51ہلاک

8 مارچ 2010

مشرقی ترکی کے دور افتادہ علاقے میں پیر کو علی الصبح آنے والے زلزلے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کم ازکم 51 ہو گئی ہے

https://p.dw.com/p/MNSq
تصویر: picture alliance / dpa

حکام کے مطابق امدادی کارکن متاثرہ علاقے میں اپنی کارروائیاں تیز رفتاری سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مشرقی اناطولیہ کے پہاڑی علاقے میں مقامی وقت کے مطابق پیر کی صبح طلوع آفتاب سے قبل یہ زلزلہ چار بج کر بتیس منٹ پر آیا اور ریکٹر سکیل پر اس کی شدت چھ ریکارڈ کی گئی۔ انتہائی طاقت ور ابتدائی جھٹکوں کے بعد اس زلزلے کے بہت سے ضمنی جھٹکے کئی گھنٹے بعد تک محسوس کئے جاتے رہے۔

اوکچولار نامی گاؤں میں مقامی حکام نے بتایا کہ زلزلے کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ زیادہ تر کرد نسل کی آبادی والے پانچ پہاڑی دیہات اس زلزلے سے شدید متاثر ہوئے اور بیسیوں گھر تباہ بھی ہو گئے۔ مرنے والے زیادہ تر افراد اپنے گھروں میں سوئے ہوئے تھے جو کچے مکانات کی چھتیں اور دیواریں گرنے کے نتیجے میں اپنے بستروں میں ہی موت سے جا ملے۔

استنبول میں ملکی محکمہ موسمیات کے ماہرین نےبتایا کہ زلزلے کا مرکز ایلاسے نامی صوبے میں کاراکوچان نامی قصبے کے قریب ریکارڈ کیا گیا۔ ترک فوج اور شہری دفاع کے ارکان متاثرین کی مدد کرنے کی پوری کوششیں کررہے ہیں۔

Erdbeben im Osten der Türkei März 2010
اس زلزلزلے سے کاراکوچان کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتصویر: picture alliance / dpa

زلزلے کے فورا بعد انقرہ میں قائم کئے گئے ایک ہنگامی مرکز کے ذرائع نے بتایا کہ زخمیوں کی تعداد 71 ہے جبکہ ہلاک شدگان میں چار بچے بھی شامل ہیں۔ سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصان اوکچولار نامی گاؤں میں ہوا جس کی آبادی قریب 900 نفوس پر مشتمل بتائی گئی ہے۔

زیادہ تر کرد نسل کے باشندوں کی آبادی والا یہ ترک گاؤں 1800 میٹر کی بلندی پر کئی برف پوش پہاڑیوں کی آغوش میں واقع ہے۔ وہاں تک صرف ایک تنگ پہاڑی راستے کے ذریعے ہی پہنچا جا سکتا ہے اور پیر کو آنے والے زلزلے کے نتیجے میں اس گاؤں میں کم ازکم 18 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 30 کے قریب گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔

ترکی جغرافیائی طور پر ایک ایسے خطے میں واقع ہے جہاں اکثر بڑے زلزلے آتے رہتے ہیں۔ ترکی میں آنے والے اس تازہ ترین زلزلے پر برسلز میں یورپی کمیشن کے صدر یوزے مانوئل باروسو نے یونین کے رکن ملکوں کی طرف سے گہرے غم کا اظہار کیا ہے اور ترکی کو یونین کی طرف سے بلاتاخیر امداد کی پیش کش بھی کر دی ہے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عاطف بلوچ