ترکی کا دو ہزار سال پرانا شہر
ترکی ایک ایسا ملک ہے جہاں متعدد تہذیبوں اور ثقافتوں کی باقیات اب بھی موجود ہیں۔ آئیے جانتے ہیں ایسے ہی ایک قدیم شہر پیرگے کے دلکش و دیدہ زیب کھنڈرات کے بارے میں۔
پیرگے کے کھنڈرات یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل
ترکی کے مشہور شہر انطالیہ سے کچھ ہی مسافت پر پیرگے کے کھنڈرات موجود ہیں۔ اس قدیم شہر کو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
پیرگے کے کھنڈرات اتنی اہمیت کے حامل کیوں؟
پیرگے شہر محض ان کھنڈرات وجہ سے ہی مشہور نہیں ہے بلکہ یہ ان چند قدیم بستیوں میں سے ایک ہے جو آج بھی اپنی اصلی حالت میں موجود ہیں۔ یہ ہزاروں سال پرانا شہر اب بھی وہاں جانے والے سیاحوں کو ماضی کے ایک عالیشان شہر کے تصور کی طرف لے جاتا ہے۔
پیرگے قدیم ترین شہروں میں سے ایک
اگر اس شہر کی تاریخ کی بات کی جائے تو یہ تقریباﹰ 2000 سال پرانا ہے۔ ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق پیرگے شہر دوسری اور تیسری صدعی عیسوی میں اپنے تہذیبی عروج پر تھا۔ وہاں موجود تعمیراتی ڈھانچوں کی باقیات سلطنت روم کی تہذیب کی عکاس ہیں۔
شہر کا داخلی دروازہ
اس قدیمی شہر کی باقیات میں داخل ہوتے ساتھ ہی دو مینار وہاں جانے والے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں۔ یہ جگہ زمانہ قدیم میں پیرگے شہر کا دروازہ تھی۔
طویل سڑک کے اختتام پر دلفریب فوارہ
داخلی دروازے کے بعد 300 میٹر طویل ایک سڑک بنائی گئی تھی۔ اس راستے سے گزریں تو نظر ماضی کے ایک شاندار فوارے کی باقیات پر پڑتی ہے۔ اس فوارے کو دیکھیں تو انسان سوچ میں پڑ جاتا ہے کہ ہزاروں برس قبل یہ شہر واقعی کتنا دلکش رہا ہو گا۔
شہر کا ہزاروں برس پرانا انفراسٹرکچر
پیرگے شہر کے قدیمی انفراسٹرکچر کی اب تک موجود باقیات اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ اس شہر کے رہائشی زیادہ تر کاروباری لوگ ہوا کرتے تھے۔ شہر کے وسط میں سڑک کے دونوں جانب دکانیں ہوا کرتی تھیں اور شام کے وقت ان دکانوں اور ایسے بازروں میں خریداروں کا رش رہتا تھا۔