تنہا معمر افراد، جاپانی معاشرے کے لیے چیلنج
16 دسمبر 2024پچاسی سال کی عمر میں، ایکوکو آڑائی نے 30 نومبر کو بالاخر ریٹائرمنٹ لے لی۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ٹوکیو میں ایک غیر منافع بخش تنظیم میں اپنی ذمہ داریوں سے پیچھے ہٹ کر خوش ہیں، مگر وہ کچھ پریشان بھی ہیں۔
آڑائی سولہ سال قبلاپنے شوہر کی وفات کے بعد سے اکیلے رہ رہی ہیں اور انہیں خوف ہے کہ کام چھوڑنے سے وہ جاپانی معاشرے سے الگ تھلگ ہو جائیں گی اور ممکنہ طور پر انہیں ''اکیلے پن میں موت‘‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
جاپان کی بڑھتی ہوئی عمر رسیدہ آبادی کے لیے یہ ایک عام تصور ہے۔جاپان کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پاپولیشن اینڈ سوشل سکیورٹی ریسرچ کی طرف سے نومبر کے آخر میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، 2050 تک اکیلے افراد والے گھرانوں کی شرح ملک بھر میں 44.3 فیصد تک پہنچ جائے گی، جبکہ صرف ٹوکیو میں اس شرح کے 54.1 فیصد تک جا پہنچنے کا امکان ہے۔
پینسٹھ سال یا اس سےزائد عمر کے افراد کا اکیلے رہنے کا امکان 2050 تک 10.83 ملین تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جو 2020 کے مقابلے میں 1.5 گنا زیادہ ہوگا۔
تنہائی کا خوف
آڑائی نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''اکیلا رہنے کا خوف بہت زیادہ ہے۔ میری تشویش کی ایک لمبی فہرست ہے لیکن جب تک میں ٹھیک ہوں، میں اپنی لڑائی لڑتی رہوں گی۔‘‘
ان کا مزید کہنا ہے،''اب تک، میں نے اپنے کام کی وجہ سے معاشرتی تنہائی محسوس نہیں کی، کیونکہ ہمیشہ مصروف رہتی تھی، مگر اب ریٹائرمنٹ کے بعد، مجھے وہ مشاغل دستیاب نہیں ہوں گے تو اب مجھے حقائق کا سامنا کرنا ہو گا۔‘‘
32 سال تک ویمنز ایسوسی ایشن فار بیٹر ایجنگ سوسائٹی (WABAS) میں کام کرنے کے بعد، جہاں وہ آخرکار سکریٹری جنرل بن گئیں، آڑائی کو جاپان کے تیز رفتار معاشرتی نظام میں بزرگ افراد کے سامنے آنے والے چیلنجز کی اچھی طرح سمجھ ہے۔
’’ہم نے 1983 میں اس ایسوسی ایشن کی بنیاد رکھی تھی تاکہ نرسوں کو بزرگوں کی دیکھ بھال کے لیے مستقل طور پر مصروف نہ ہونا پڑے اور دیکھ بھال کے عمل کو معاشرتی بناکر جاپانی معاشرے کو بزرگوں کے لیے بہتر بنایا جائے۔‘‘
سماجی تنہائی
سماجی تنہائی وہ چیلنج ہے جس کا سامنا بزرگ افراد کو اس وقت ہوتا ہے جب ان کے بچے قریب نہیں رہتے۔ وہ مالی مشکلات کا سامنا کر سکتے ہیں، خاص طور پر جب ان کی صحت خراب ہو۔
آڑائی کہتی ہیں کہ اکیلے رہنے والے بزرگوں کو منظم جرائم پیشہ گروپوں کی طرف سے زیادہ خطرہ لاحق ہوتا جا رہا ہے، جو بزرگوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ جاپان میں چوریوں کی ایک لہر دیکھی گئی ہے، جن میں سے کچھ میں بزرگ افراد کو زخمی یا قتل کر دیا گیا۔
ع ت، ک م (ریال ژولیان، ٹوکیو)