’توہین رسالت کے قانون کو چھیڑنے والی حکومت نہیں چلے گی!‘
9 جنوری 2011پاکستان کی تمام بڑی مذہبی سیاسی جماعتوں کی اپیل پر کراچی کے ایم اے جناح روڈ پر تحریک تحفظ ناموس رسالت کے تحت اس قانون میں مجوزہ تبدیلی کے خلاف بڑی احتجاجی ریلی منعقد کی گئی تھی۔ اس ریلی سے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن، مفتی منیب الرحمن اور حافظ حسین احمد سمیت کئی رہنماؤں نے خطاب کیا۔
مقررین نے ناموس رسالت سے متعلق قانون میں مجوزہ ترمیم کی تجویز اسمبلی میں پیش کرنے والوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ کوئی حکومت اس قانون میں تبدیلی کا سوچ بھی نہیں سکتی اور جس حکومت نے بھی ایسی کوئی کوشش کی وہ نہیں چل سکے گی۔ حال ہی میں حکومت سے الگ ہونے والی جماعت، جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کے کروڑوں عوام اس حوالے سے کسی دوسرے ملک کی مرضی نہیں چلنے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بعض قوتیں مسلمانوں کو تقسیم کرنا چاہتی ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں صرف اور صرف اسلامی نظام چلے گا۔ مولانا فضل الرحمان نے وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کو ان کی دینی معلومات کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا۔
ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے کہا کہ ملک کی کوئی بھی سیاسی جماعت یا ان کے رہنما خواہ وہ الطاف حسین ہوں یا میاں نواز شریف کوئی بھی ناموس رسالت کے قانون میں ترمیم کی حمایت نہیں کرسکتا۔
ریلی سے خطاب میں جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ اگر حکومت کی ہٹ دھرمی برقرار رہی تو صرف کراچی ہی نہیں پورے ملک میں جلسے جلوس اور اسلام آباد تک لانگ مارچ سے گریز نہیں کیا جائے گا۔
ادھر دوسری جانب حکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ مذہبی جماعتیں سیاست چمکانے کے لیے احتجاج کررہی ہیں جبکہ انہیں عوام مسترد کرچکے ہیں۔ حکومت واضح طور پر کہہ چکی ہے کہ قانون تحفظ ناموس رسالت میں کسی قسم کی تبدیلی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اپنے بعض مطالبات کی منظوری کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے ناموس رسالت قانون کو جواز بناکر سرگرم ہوگیے ہیں۔
کراچی میں منعقد ہونے والی اس ریلی کے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے اور جلسہ گاہ کے اطراف کی سڑکیں عام ٹریفک کے لیے بند کردی گئی تھیں جبکہ ریلی کے شرکاء کے لیے ایک جانب سے راستہ کھلا رکھا گیا تھا۔
رپورٹ : رفعت سعید
ادارت : شادی خان سیف