تھائی غار میں پھنسے تمام افراد کو بچا لیا گیا
غوطہ خوروں کی ٹیم نے غار میں پھنسے آخری پانچ افراد کو بچانے کا آپریشن مکمل کر لیا ہے۔ قبل ازیں تھائی ریسکیو ورکرز کا اصرار تھا کہ وہ غار میں پھنسے تیرہ افراد کو بازیاب کرانے کے لیے کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتے۔
اتنے روز بعد بھی زندہ
12 نوجوان فٹ بال کھلاڑیوں اور ان کے کوچ کا سراغ ریسکیو غوطہ خوروں کو ان کی گم شدگی کے 10 روز بعد ملا تھا۔ غار کے اندر آکیسجن رفتہ رفتہ کم ہو رہی تھی اور بارش کی وجہ سے اس غار میں پانی بھر جانے کا خطرہ تھا، یعنی آپریشن کے لیے وقت محدود تھا۔ جولائی کی آٹھ تاریخ کو ان میں سے چار نوجوانوں کو ریسکیو کیا گیا تھا۔ اب یہ مشن مکمل ہو چکا ہے۔ یہ غار انتہائی ناہم وار تھی اور کئی جگہوں پر زیرآب بھی تھی۔
بہت بڑا ریسکیو آپریشن
تھائی ریسکیو کارکنان کی مدد کے لیے ماہرین کی بین الاقوام ٹیم بھی جائے وقوعہ پر موجود تھی، جس میں چین، آسٹریلیا، امریکا اور برطانیہ کے ماہرین موجود تھے۔ تھائی نیوی سیل کے فیس بک صفحے پر ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی تھی، جس میں قریب دس کلومیٹر طویل اس غار میں یہ ماہرین کئی کلومیٹر اندر دکھائی دیے۔
سیلاب نے پھنسا دیا
11 تا 16 برس کی عمر کے لڑکے اور ان کا 25 سالہ کوچ سال گرہ کا جشن منانے غار میں گئے تھے۔ مگر وہ اس سیاحتی غار میں پھنس گئے۔ ماضی میں بھی اسی طرز کے واقعات اس جگہ رونما ہو چکے ہیں۔ وجہ یہ تھی کہ سیلابی پانی نے اچانک اس غار سے باہر نکلنے کا راستہ بند کر دیا۔ حکام نے ان افراد تک ہائی پروٹین خوارک تو پہنچا دی، جو یہ گروپ قریب چار ماہ تک استعمال کر سکتا تھا۔
ایک مشکل مشن
ریسکیو مشن کے لیے یہ کارروائی انتہائی دشور ثابت ہوئی، اس کی وجہ یہ ہے کہ اس غار میں کئی مقامات پر پانی کی سطح بلند تھی، جس میں اضافہ بھی ہو رہا تھا۔ کئی جگہوں پر ریسکیو ورکز مجبور ریے اور آگے نہ بڑھ پائے۔ ماہر غوطہ خوروں کی خدمات حاصل کرنا تو آسان تھا، مگر غوطے خوری سے نابلد نوجوانوں کو باہر لانا مشکل۔
تمام افراد بچ گئے
پوری تھائی قوم اس ریسکیو مشن کی کوریج دیکھنے کے لیے ٹی وی سے لگی ملی۔ تھائی حکام کے مطابق وہ غار میں پھنسے اس گروپ کی سلامتی پر کسی سمجھوتے کو تیار نہیں تھے۔ وزیراعظم پرایوتھ چن اوچا نے بین الاقوامی ماہرین کا اس مدد پر شکریہ ادا کیا ہے۔
خوشی کی لہر
غار میں پھنسے ان لڑکوں کے اہل خانہ کے والدین کو جب دس روز بعد یہ خبر ملی کے ان کے بچے زندہ ہیں، تو خوشی کی ایک لہر دوڑ گئی۔ غار میں پھنسے ایک لڑکے کی والدہ نے ٹی وی پر فوٹیج میں اپنے بچے کی تصویر دکھائے جانے پر کہا کہ میں اپنے بچے کی ایک جھلک پا کر ہی خوش ہو گئی۔
سب ریسکیو ہو گئے
13 غیرملکی غوطہ خوروں اور تھائی نیوی سیلز نے ایک مشترکہ آپریشن کے ذریعے غار میں پھنسے تمام لڑکوں اور ان کے کوچ کو ریسکیو کر لیا ہے۔
ہوا کیا؟
ریسکیو ورکرز کے پاس وقت کم تھا، مون سون بارشیں اس علاقے میں چند ہی روز میں متوقع ہیں۔ شدید بارشوں کی صورت میں اس غار میں مزید پانی بھر جائے گا۔ حکام کے مطابق اس غار میں موجود تمام افراد کو بچایا جا چکا ہے۔