1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تھائی لینڈ: سرخ شرٹس مظاہرین کو مخالفین کا الٹی میٹم

19 اپریل 2010

تھائی لینڈ کے پیچیدہ سیاسی ماحول کو زرد شرٹس پہننے والے پیپلر الائنس کی جانب سے شیناواترا کےحامی سرخ شرٹس مظاہرین کو دیئے جانے والے الٹی میٹم نے مزید گھمبیر کردیا ہے۔ زرد شرٹس والے معزول وزیر اعظم شیناواترا کے مخالف ہے۔

https://p.dw.com/p/Mzmt
تصویر: AP

جنوب مشرقی ایشیائی ملک تھائی لینڈ کے معزول وزیر اعظم اور جلا وطن لیڈر تھاکسن شیناواترا کے سرخ قمیضوں میں ملبوس مظاہرین کی دارالحکومت بینکاک موجودگی کو ختم کرنے کے لئے مخالفین کی جانب سے حکومت کو ایک ہفتے کی مہلت دی گئی ہے۔ پیپلز الائنس برائے ڈیموکریسی نے اتوار کے روز ایک خصوصی میٹنگ میں اِس کا فیصلہ کیا۔ اس عوامی میٹنگ میں ہزاروں افراد شریک تھے۔ اس عوامی اجتماع سے اتحاد کے لیڈر Chamlong Srimuang نے بھی خطاب کیا۔ سری موانگ نے کہا کہ امن کے قیام کی خاطر اتحاد کے ہر رکن کی طرف سے فرض ادا کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ اتحاد کے ترجمان نے سرخ شرٹس مظاہرین کو شیناواتر کے دہشت گردوں سے تعبیر کیا ہے۔

Antiregierungs Demonstranten in Thailand schlafen au Strasse
سن 2008: زرد شرٹس مظاہرین بینکاک کی سڑکوں پر: فائل فوٹوتصویر: AP

شیناواترا کے مخالفین تھائی لینڈ میں اپنے سیاسی مظاہروں کے دوران زرد شرٹس میں ملبوس ہوتے ہیں۔ سن 2008ء کے بعد سے یہ کم سرگرم ہیں۔ زرد شرٹس کے افراد کا تعلق پیپلز الائنس برائے جمہوریت سے ہے اور اس میں زیادہ تر تھائی بادشاہ کے حامی، تاجر اور شہر کے متوسط طبقے کے لوگ شامل ہیں۔ زرڈ شرٹس کے سیاسی حلقے کو شہری اشرافیہ کی بھی مکمل حمایت حاصل ہے۔ ان افراد نے سن 2008ء کے دوران ایک ہفتہ تک بینکاک میں انتہائی پرزور مظاہرے کئے تھے، جس دوران انہوں نے دھرنا دے کر بینکاک کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو بھی بند کردیا تھا۔

سرح شرٹس مظاہرین کی زیادہ تر تعداد دیہات اور کم آمدنی والے طبقے سے تعلق رکھتی ہے۔ اِن کو کسی اشرافیہ کی حمایت حاصل نہیں ہے۔

زرد شرٹس کے عوامی اتحاد برائے جمہوریت نے حکومت کو ایک ہفتے کی مہلت دی ہے کہ وہ بینکاک میں جاری سیاسی انتشار کو ختم کرے ورنہ عوامی ایکشن کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہو جائے۔ تازہ پیش رفت کے بعد حکام کو اندیشہ لاحق ہو گیا ہے کہ اگر ایسا ہو گیا تو بینکاک کی سڑکوں پر خانہ جنگی کی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔

Unruhen in Thailand Flash-Galerie
تھائی فوجی اور سرخ شرٹس مظاہرینتصویر: AP

دوسری جانب سرخ شرٹس مظاہرین اپنے مؤقف پر ڈٹے ہوئے ہیں اور اب وہ بینکاک کے مالیاتی مرکز پر مسلسل دھرنا دینے کو پلان کئے ہوئے ہیں۔

تھائی لینڈ کے وزیر اعظم ابھیست ویجا جیوا کی جانب سے اندرون ملک سکیورٹی کی ذمہ داری نائب وزیر اعظم سے فوج کے سربراہ جنرل Anupong Paojinda کو منتقل کر دینے کے بعد فوج سرخ شرٹس مظاہرین کے خلاف کسی بڑے ایکشن کے حوالے سے حکمت عملی کو ترتیب دینے میں مصروف ہے۔ فوج کی جانب سے تازہ اعلان سامنے آیا ہے کہ بینکاک کا مرکزی شاپنگ علاقہ اب غیر محفوظ ہو چکا ہے۔ اس کی وجہ وہاں حکومت مخالف افراد کا اجتماع ہے۔ فوج کے ترجمان Sansern Kaewkamnerd نے یہ بھی کہا کہ سرخ شرٹس مظاہرین کو مزید مقامات پر ہلہ بولنے یا مستقل قیام کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کسی بھی پرتشدد صورت حال کی نگرانی کے لئے فوج کے سپاہیوں کو چوکس اور قریبی بلند عمارتوں پر تعینات کردیا ہے۔

رپورٹ : عابد حسین

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں