تھائی لینڈ میں الیکشن، اپوزیشن کی متاثر کن فتح
3 جولائی 2011اتوار کے الیکشن میں اپوزیشن کے ان کارکنوں کو کامیابی ملی ہے، جو ریڈ شرٹس کہلاتے ہیں۔ سرخ قمیضیں پہنے ہوئے ایسے ہی لاکھوں سیاسی کارکنوں نے گزشتہ برس ملک میں کئی ہفتوں تک اپنا احتجاج جاری رکھا تھا۔ اس دوران تھائی معیشت کو شدید نقصان پہنچا تھا۔ پھر سکیورٹی دستوں کے ساتھ خونریز جھڑپوں کا سلسلہ ایک طویل فوجی آپریشن کے بعد ختم ہوا تھا۔
بنکاک سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق الیکشن کمیشن نے بتایا کہ تقریبا سارے ووٹوں کی گنتی مکمل ہو گئی ہے۔ ان میں اپوزیشن کی جماعتPuea Thai یا ’’تھائی عوام کے لیے“ کو 500 ارکان پر مشتمل نئی ملکی پارلیمان میں واضح اکثریت حاصل ہو گئی ہے۔ اس پارٹی کو آخری خبریں آنے تک 263 سیٹیں مل چکی تھی۔ اس طرح سابق وزیر اعظم تھاکسن شناواترا کی چوالیس سالہ بہن ینگ لُک شناواترا (Yingluck Shinawatra) کا تھائی لینڈ کی پہلی خاتون وزیر اعظم بن جانا یقینی ہو گیا ہے۔
موجودہ وزیر اعظم ابھیست ویجا جیوا کی ڈیموکریٹک پارٹی کو 163 سیٹیں ملی ہیں۔ انہوں نے ینگ لُک شناواترا کو مبارک باد دیتے ہوئے باقاعدہ طور پر اپنی شکست تسلیم کر لی ہے۔ ینگ لُک شناواترا سیاسی طور پر تجربہ کار نہیں ہیں۔ سیاست میں ان کی حیثیت ایک نووارد کی ہے۔ لیکن اس بہت کامیاب بزنس وومن نے اپنے بھائی کے حامی ووٹروں کو جس طرح تحریک دی، وہ واقعی حیران کن ہے۔
آج تھائی لینڈ میں انتخابی مراکز بند ہونے کے بعد ابتدائی جائزوں کے جو نتائج سامنے آئے، ان کے بعد ینگ لُک شناواترا نے صحافیوں کے ایک بڑے ہجوم کو بتایا تھا، ’’مجھے مسٹر تھاکسن کا فون آیا ہے۔ انہوں نے میری حوصلہ افزائی کرتے ہوئے مجھے مبارکباد دی ہے۔‘‘ ینگ لُک شناواترا کی مراد ان کے بھائی تھاکسن شناواترا تھے، جنہیں سن دو ہزار چھ میں اقتدار سے علیحدہ کر دیا گیا تھا۔
تھاکس شناواترا ایک ارب پتی شخصیت ہیں۔ وہ اب دبئی میں رہتے ہیں۔ وہ اس لیے واپس تھائی لینڈ نہیں آتے کہ وہاں انہیں اپنے خلاف رشوت اور بدعنوانی کے الزامات کے تحت جواب دہ ہونا پڑے گا۔ تھاکسن شناواترا کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف یہ عدالتی الزامات سیاسی وجوہات کی بناء پر عائد کیے گئے ہیں۔
آج بنکاک میں ینگ لُک شناواترا نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کے بھائی نے ٹیلی فون پر انہیں کہا کہ مستقبل میں انہیں ابھی بہت سے انتہائی مشکل کام کرنے ہیں۔
تھائی لینڈ میں آج کے الیکشن میں سینتالیس ملین سے زائد ووٹروں کو حصہ لینا تھا۔ اس الیکشن میں عوامی شرکت کا تناسب گزشتہ الیکشن کے مقابلے میں بظاہرکافی زیادہ رہا۔ تھائی ایکشن کمیشن کے مطابق آج کی رائے دہی میں 74فیصد تھائی باشندوں نے اپنا ووٹ کا حق استعمال کیا۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: شامل شمس