تین یورپی ممالک کے خلاف یورپی کمیشن کی کارروائی
7 دسمبر 2017یورپی کمشنر برائے مہاجرین دیمترس اوراموپولس نے برسلز میں بتایا کہ ایسے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں، جن سے ثابت ہو سکے کہ یہ تینوں ممالک سیاسی پناہ کے متلاشیوں کو پناہ دینے چاہتے ہوں۔ ستمبر 2015ء میں یورپی وزرائے داخلہ نے مشرقی یوپی ممالک کی مزاحمت کے باوجود ایک لاکھ بیس ہزار مہاجرین کی تقسیم کا فیصلہ کیا تھا۔
اس بارے میں ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان تینوں ممالک نے مہاجرین کو پناہ دینے کے معاملے میں یورپی یونین سے یکجہتی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ ہنگری اور پولینڈ تو آج تک مہاجرین کو اپنے ہاں قبول کرنے سے انکار کرتے ہیں تاہم چیک جمہوریہ نے سیاسی پناہ کے بارہ متلاشیوں کو پناہ دی ہے۔
2015ء میں یورپ میں مہاجرین کے بحران کے موقع پر ہنگری، چیک جمہوریہ اور پولینڈ نے تعاون کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے بعد یورپی کمیشن نے ان تینوں ممالک کو اختیارات محدود کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔