جاپان جوہری حادثہ، پانچ کی سطح کیا ہے؟
19 مارچ 2011بین الاقوامی سطح پر نیوکلیئر اینڈ ریڈیولوجیکل واقعات کی شدت ناپنے کا اسکیل INES کہلاتا ہے، جو صفر سے شروع ہو کر سات تک جاتا ہے۔ صفر کا مطلب ’قابل نظر انداز‘ اور سات کے معنی ’بڑا حادثہ‘ ہوتا ہے۔
جوہری تاریخ میں چرنوبل کا سانحہ وہ واحد واقعہ ہے کہ جب اسے سات کا درجہ دیا گیا تھا۔ اس اسکیل میں لیول پانچ کا مطلب ’’حادثہ، جس کے بڑے پیمانے پر برے نتائج رونما ہو سکتے ہیں‘‘ قرار دیا جاتا ہے۔
جاپان میں تقریباً ایک ہفتہ قبل آنے والے شدید نوعیت کے زلزلے اور اس کے بعد سونامی سے جہاں لاکھوں افراد متاثر ہوئے، وہیں فوکوشیما کے جوہری پلانٹ میں موجود ری ایکٹرز کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ تاہم جوہری ری ایکٹرز کے واقعے نے اس نقصان اور متاثرین کی بجائے تمام تر توجہ اپنی جانب مبذول کروالی ہے۔
ماہرین کے مطابق اس پلانٹ میں موجود یورینیم مصنوعات ریلیز ہو گئیں، تو یہ اس حادثے کی سب سے بھیانک شکل سامنے آ سکتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق ایسی صورت میں اس پلانٹ کے آس پاس تابکاری کی سطح انتہائی بلند ہو سکتی ہے تاہم یہ نہیں کہا جا سکتا کہ عام عوام کو اس کا کوئی زیادہ نقصان ہو گا۔
جوہری ماہرین کے مطابق جاپان میں پیش آنے والے اس واقعے کو’ممکنہ طور پر نیا چرنوبل‘ قرار دینا مناسب نہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ جوہری سلامتی کے حوالے سے دنیا بہت آگے بڑھ چکی ہے۔
جاپانی جوہری سلامتی ایجنسی کی طرف سے لیول پانچ کا اطلاق خصوصی طور پر جوہری ری ایکٹرز کی عمارت 2 اور 3 پر کیا گیا ہے، جہاں ذخیرہ کیے گئے ایندھن کے درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ یعنی فیول کولنگ تالاب اس سطح میں شامل نہیں کئے گئے،
رواں ہفتےکے آغاز پر ری ایکٹر نمبر دو میں دھماکے کے بعد یہاں تابکاری کی سطح میں اچانک اضافہ ہوا تھا تاہم جمعرات اور گزشتہ روز تابکاری میں اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا۔
فوکوشیما پلانٹ کے ارد گرد 30 کلومیٹر کا علاقہ خالی کرایا گیا ہے، یعنی اس حدود سے باہر رہنے والوں کوکسی بھی طرح کے طبی مسئلے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔
جوہری ماہرین کے مطابق اس حادثہ کا ایک برا پہلو اس وقت سامنے آسکتا ہے کہ جب ری ایکٹرز کے میلٹ ڈاؤن کے دوران تابکاری، پلانٹ ٹھنڈا کرنے والے تالابوں میں شامل ہو جائے یا اگر ہوا کا رخ ٹوکیو شہر کی طرف ہو جائے۔ تاہم ایسی صورتحال میں بھی تابکاری کی اتنی مقدار ٹوکیو شہر تک پہنچ پائے گی، جسے بہت آسانی سے احتیاطی تدابیر کے ذریعے ٹالا جا سکتا ہے مثلا گھروں کی کھڑکیاں بند رکھ کر اور گھروں سے باہر نہ نکل کر۔
ماہرین کے مطابق تابکاری کی مقدار میں اضافے کے ساتھ ساتھ اس کے طبی نقصانات بڑھتے ہیں۔ عمومی طور پر تابکاری سے متاثرہ افراد کو کینسر ہو سکتا ہے۔ طبی ماہرین کے اعداد وشمار کے مطابق سن 1979ء میں امریکی جزیرے تھری مائل میں پیش آنے والے حادثے کو بھی پانچ کا درجہ دیا گیا تھا۔ اس حادثے کے بعد مجموعی طور پر سرطان کے 240 مریض سامنے آئے تھے، جن میں سے آدھے مریض بعد میں ہلاک ہو گئے تھے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : عدنان اسحاق