1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن امدادی ادارے کی فیس بک پر سامیت مخالف پوسٹ کی تحقیقات

عنبرین فاطمہ/ نیوز ایجنسیاں
29 مارچ 2018

جرمنی کے امدادی ادارے، جرمن سوسائٹی فار انٹرنیشنل کوآپریشن، جی آئی زیڈ، نے مبینہ طور پر اپنے  بعض ملازمین کی جانب سے فیس بک پر سامیت مخالف مواد جاری کرنے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ 

https://p.dw.com/p/2vCFB
Symbolbild Facebook und Indien
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/N. Kachroo

جی آئی زیڈ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’آج فیس بک پر ادارے کے چند ملازمین کی جانب سے اسرائیلی اور فلسطینی تنازعے پر کی جانے والی پوسٹس کو عوام کے سامنے لایا گیا۔ اس طرح کے سامیت مخالف جذبات، چاہے وہ کسی کے ذاتی جذبات ہی کیوں نہ ہوں، کسی صورت برداشت نہیں کیے جائيں گے۔ یہ ہمارے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ ہم سامنے آنے والے ایسے تمام کیسز کے ہر پہلو کا جائزہ لے رہے ہیں۔‘‘ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ادارے کے تمام ملازمین کے لیے انسانی حقوق کا لحاظ اور اخلاقی اصولوں کی پاسداری کرنا لازمی ہے۔

Deutschland - giz in Bonn
تصویر: picture alliance/dpa/S. Steinach

سامیت دشمن گیت: آسٹرین فریڈم پارٹی کو نئے الزامات کا سامنا

جرمنی میں ستارہٴ داؤد کو جلانا آزادی رائے سے باہر، تبصرہ

اس سے قبل اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ نے بھی اپنی جانب سے ایک تحقیق کا آغاز  اس وقت کیا تھا، جب ایک غیر سرکاری تنظیم  ’مانیٹر‘ نے فیس بک پر پوسٹ کیے جانے والے ایسے مواد کی نشاندہی کی جو سامیت مخالف تھا۔ ایسی ہی ایک پوسٹ میں اسرائیلی پرچم پر ستارہ داودی کی جگہ نازی سواستیکا کا نشان دکھایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ غیر سرکاری تنظیم کے مطابق ان کا ماننا ہے کہ  جی آئی زیڈ کے اس خطے میں موجود مقامی پارٹنرز ، فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلی شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے پر خوشی کا اظہار کرتے ہیں۔

واضع رہے کہ جی آئی زیڈ بنیادی طور پر جرمنی کے شہر بون میں قائم  کردہ ایک امدادی ادارہ ہے، جس کے تقریباﹰ 145 ملازمین فلسطینی علاقوں میں پانی، صحت و صفائی سمیت معاشی اصلاحات اور اداروں کی تعمیر کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔

جرمنی میں سامیت دشمنی کے خلاف اقدامات کی منظوری