جرمن ایئرپورٹ کے سکیورٹی عملے کی ہڑتال، سینکڑوں فلائٹس منسوخ
16 جنوری 2019جرمنی کے سب سے مصروف اور بڑے ہوائی اڈے فرینکفرٹ پر منگل پندرہ جنوری کو کسی حد تک افراتفری کی صورت حال مسافروں میں دیکھی گئی۔ انہیں سکیورٹی عملے کی ہڑتال کے نتیجے میں پروازوں کی منسوخی کا سامنا تھا۔
-
فرینکفرٹ ایئر پورٹ کے سکیورٹی عملے کی اٹھارہ گھنٹوں کی ہڑتال کا اعلان گزشتہ ہفتے کے دوران کیا گیا تھا۔ اس ہڑتال نے کم از کم دو لاکھ بیس ہزار مسافروں کو پریشانی سے دوچار کیا کیونکہ سینکڑوں پروازوں کو منسوخ کرنا پڑا اور کئی ایک کو تاخیر کا سامنا رہا۔ ایئر پورٹ کے دیگر اسٹاف کو پروازوں کو ازسرنو شیڈیول کرنے کی مشکل کا بھی سامنا رہا۔
-
اس ہڑتال کی وجہ سے جرمن شہروں برلن، میونخ، اشٹٹ گارٹ، ہیمبرگ، ہینوور، ڈریسڈن، لائپزگ، ڈورٹمنڈ سمیت کئی اور شہروں کے ہوائی اڈے بھی متاثر ہوئے۔ ان تمام ہوائی اڈوں پر بھی مسافروں کو پریشانی کا سامنا رہا۔ امید کی جا رہی ہے کہ بدھ سولہ جنوری سے پروازوں کا سلسلہ معمول پر آ جائے گا۔
-
جرمن ہوائی اڈوں کے سکیورٹی عملے کی یونین اے ڈی وی نے حکام کو متنبہ کیا ہے کہ وہ مطالبات تسلیم نہیں کرتے تو پھر مستقبل میں مزید سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ سکیورٹی عملے کی یونین کو جرمنی کی سب سے بڑی لیبر یونین ویردی کی حمایت و تائید بھی حاصل ہے۔
منگل کی ہڑتال کے دوران مجموعی طور پر فرینکفرٹ کے ہوائی اڈے پر اترنے والی اور جانے والی کم از کم 618 پروازوں کو منسوخ کیا گیا۔ ان کے علاوہ 1200 اندرونی ملک اور انٹرنیشنل پروازوں کو دوبارہ سے پلان کیا گیا۔ فرینکفرٹ کے علاوہ میونخ کے انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی ایک سو پروازوں کو بھی منسوخ کیا گیا۔ میونخ جرمنی کا دوسرا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ سکیورٹی اسٹاف اپنی فی گھنٹہ اجرت میں اضافے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ اس وقت عملے کو فی گھنٹہ اُجرت بیس یورو دی جاتی ہے اور یہ اس کو تیئیس یورو فی گھنٹہ چاہتے ہیں۔ اس مطالبے کے حق میں چند روز قبل کولون بون، ڈسلڈورف اور اشٹٹ گارٹ کے ہوائی اڈوں پر بھی ہڑتال کی گئی تھی۔ ویردی اور سکیورٹی اسٹاف کے اعلیٰ حکام کے ساتھ مذاکرات تیئس جنوری سے شروع ہونے کا امکان ہے۔