جرمن باشندوں کے خزاں اور موسم سرما کے درمیان مشاغل
نومبر کی آمد کے ساتھ ہی جرمنی میں موسم سرما بھی اپنی روایتی خوبصورتی کے ساتھ جلوہ گر ہو جاتا ہے۔ موسم میں تبدیلی کے ساتھ ہی جرمن باشندوں کے مشاغل بھی بدل جاتے ہیں۔ ان سر گرمیوں پر ایک نظر ان تصاویر کے ذریعے۔
کارنیوال کا افتتاح
دریائے رائن کے کنارے آباد کوبلنز، مائنز، بون، کولون اور ڈسلڈورف جیسے شہروں میں کارنیوال کا اہتمام قابل دید ہوتا ہے۔ گیارہ نومبر سے شروع ہونے والے کارنیوال کی کئی روزہ تقریبات کے انجام کے قریب ایک’پیر‘ سب سے اہم دن ہوتا ہے۔ اسے ’روز منڈے‘ یعنی ’گلابی پیر‘ کہتے ہیں۔
سنگھاڑوں کا کھیل
کانٹے دار خول میں چھپے ہوئے ملائم بھورے رنگ کے سنگھاڑوں کو جرمن بچے موسم خزاں میں جمع کرتے ہیں۔ ان سنگھاڑوں سے گلے کے نیکلس یا پھر جانوروں جیسی اشکال بنائی جاتی ہیں۔
مشرومز (کھمبی) چننے کا موسم
جرمنی میں موسم سرما کا سب سے مزے دار حصہ شاید یہی ہے۔ اگر آپ کی قسمت اچھی ہے تو آپ کو اس موسم میں مشروم (کھمبی) کی کئی اقسام مل جائیں گی۔ جرمن افراد عموماﹰ مشرومز کی متنوع اقسام کی شناخت میں ماہر ہوتے ہیں۔
زرد پتوں پر سیر کا لطف
خزاں کے موسم میں اتوار کی دوپہر کو اکثر جرمن شہری جنگل میں رنگا رنگ پتوں کی خوبصورتی کو سراہنے نکلتے ہیں۔ شہر میں درختوں سے جھڑنے والے پتوں کو سڑک کے ایک طرف لگا دیا جاتا ہے تاکہ کوڑے کی گاڑیاں انہیں اٹھا لے جائیں۔ بچوں کے لیے پتوں کے اس ڈھیر پر کھیلنا کم دلچسپی کا باعث نہیں ہوتا۔
سپا جانا بھی ضروری ہے
جرمن افراد سپا کلچر کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ یوں تو جرمنی میں تھرمل سوئمنگ پولز سارا سال ہی کھلے رہتے ہیں لیکن جیسے جیسے باہر درجہ حرارت گرتا ہے، جرمنی کے رہنے والے سپا میں درجہء حرارت کے اس فرق کو زیادہ انجوائے کرتے ہیں۔
گرم کپڑے بکسوں سے باہر
بہت سے جرمن والدین اپنے بچوں کو سر سے پاؤں تک آرگینگ اون سے بنے کپڑے ہی پہنانا پسند کرتے ہیں۔ بعض جرمن افراد خود اپنے لیے بھی سردیوں میں ایسے ہی اونی کپڑوں کا استعمال کرتے ہیں۔ اگرچہ ایسی اشیا مہنگی ہوتی ہیں لیکن قدرتی، ماحولیاتی اور پائیدار ہونے کے سبب ان پر سرمایہ کاری کو بہتر سمجھا جاتا ہے۔
ہیٹر بھی کھول دیے جاتے ہیں
جوں ہی سردی زیادہ ہونے لگتی ہے، جرمن افراد اپنے گھروں کو گرم کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ اگرچہ اب جرمنی بھر میں زیادہ تر گھروں کو گرم رکھنے کے لیے گیس کا استعمال کیا جاتا ہے، تاہم اب بھی کچھ ایسے پرانے مکانات موجود ہیں جنہیں کوئلے یا لکڑی سے گرم رکھا جاتا ہے۔
گھر گرم رکھیں لیکن کھڑکیاں کھول دیں
جرمن گھروں میں ہیٹر آن کرنے کے بعد یہ مشق عام ہے کہ سخت سردی کے باوجود بھی روزانہ چند منٹوں کے لیے گھر کی کھڑکیاں کھولنا ضروری سمجھا جاتا ہے۔ اسے نمی والےگھروں میں پھپھوندی سے بچاؤ کا طریقہ سمجھا جاتا ہے۔
ایڈونٹ کیلنڈر پر گنتی
اگرچہ یہ خاص کیلنڈر کرسمس سے پہلے آخری چوبیس دنوں کو شمار کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں تاہم جرمنی کی سپر مارکیٹوں میں اکتوبر ہی سے ان کی بھرمار نظر آتی ہے۔