جرمن شہر ہیمبرگ میں ایک مبینہ قاتل کی تلاش جاری
26 اگست 2023
پولیس نے ہفتہ 26 اگست کی صبح بتایا کہ متاثرہ شخص کو گولی لگنے کے بعد ہسپتال پہنچا یا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ مقتول کی عمر 26 سال تھی اور اس پر فائرنگ کرنے والا واردات کر کے فرار ہو گیا۔جرمنی کے شہر ہیمرگ سے شائع ہونے والے شبینہ اخبار ہیمبرگر آبنڈ بلاٹ‘ میں چھپنے والی رپورٹ کے مطابق، فائرنگ کرنے والا نوجوان سائیکل پر سوار ہو کر فرار ہو گیا جس کے بعد سے پولیس کی طرف سے اس کی تلاش کی کارروائی جاری ہے۔
ہیمبرگ کی پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے عینی شاہدین نے انہیں گزستہ جمعہ کی نصف شب سے کچھ دیر قبل اس بارے میں مطلع کیا۔ مقامی افراد کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہیمبرگ کے علاقے بُرگ فیلڈے میں گولیوں کی آوازیں سُنی تھیں۔ پولیس کو اس علاقے کی ایک سڑک پر ایک شخص کی متعدد گولیوں سے چھلنی لاش پڑی ملی۔ پولیس بیان کے مطابق مقتول کے سینے اور ٹانگوں پر گولیاں لگی تھیں۔ اس واقعے کے فوراً بعد امدادی کارکنوں نے فائرنگ کا نشانہ بننے والے اس شخص کو ہسپتال پہنچایا جہاں وہ کچھ ہی دیر بعد دم توڑ گیا۔
پولیس کی ابتدائی تفتیش سے اب تک اس مجرمانہ کارروائی کی وجوہات واضح نہیں ہو سکی ہیں۔
وسطی یورپی ملک جرمنی میں فائرنگ سے ہونے والی اموات کی شرح نسبتاً کم ہے۔ 'ورلڈ پاپولیشن ریویو‘ جو ایک آزاد ادارہ ہے اور عالمی آبادی کا تازہ ترین ڈیٹا اور ڈیموگرافک ڈیٹا فراہم کرنے کا اہم کام انجام دے رہا ہے، کے مطابق 2019ء میں جرمنی میں ہر ایک لاکھ کی آبادی میں بندوق سے ہونے والی اموات کی شرح 1.22 تھی جس میں خودکشی اور قتل دونوں شامل تھے۔ تب یہ شرح یورپ کے چند دیگر ممالک مثلاﹰ اسپین کے مقابلے میں زیادہ تھی۔ اسپین میں یہ شرح 0.64 تھی۔ 'ورلڈ پاپولیشن ریویو‘ کے جائزوں سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ امریکہ کے مقابلے میں بندوق کے استعمال کے سبب ہونے والی ہلاکتوں کی شرح یورپی ممالک میں واضح طور پر کم ہے۔ ماہرین اس کی سب سے بڑی وجہ امریکہ کے اسلحہ رکھنے سے متعلق قوانین کو ٹھہراتے ہیں۔ ورلڈ پاپولیشن ریویو کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں ہر ایک لاکھ کی آبادی میں بندوق سے ہونے والی اموات کی شرح 10.89 ہے۔
ک م/ا ب ا (ڈی پی اے)