جرمن صدر کا دورہء بھارت، مکھرجی اور سنگھ سے ملاقاتیں
5 فروری 2014یوآخم گاؤک نے آج دن کے آغاز پر پہلے نئی دہلی میں مہاتما گاندھی کی سمادھی پر پھول چڑھائے، جس کے بعد وہ صدر پرنب مکھرجی سے ملاقات کے لیے صدارتی محل گئے۔ بھارتی صدر کی سرکاری رہائش گاہ پہنچنے پر گاؤک کے ہم منصب پرنب مکھرجی نے ذاتی طور پر ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر جرمن سربراہ مملکت کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور اکیس توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔
بعد میں وفاقی جرمن صدر نے بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ سے بھی ملاقات کی، جس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے یوآخم گاؤک نے کہا کہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کی دوسری سب سے بڑی ریاست بھارت کی جمہوری کامیابیاں قابل ستائش ہیں۔ ساتھ ہی جرمن صدر نے بھارت میں خواتین اور ہم جنس پرست افراد کے خلاف امتیازی سلوک کا ذکر بھی کیا۔
یوآخم گاؤک نے کہا کہ بھارت کی آبادی کے کئی بڑے حصوں کی خواتین کے حقوق کے بارے میں سوچ قابل قبول نہیں ہے لیکن ساتھ ہی بھارت ایک ایسا معاشرہ بھی ہے جہاں سول سوسائٹی کے نمائندے بڑے فعال ہیں اور معاشرے میں پائی جانے والی تفریق اور تضادات کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں۔
وفاقی جرمن صدر نے بھارتی معاشرے میں خواتین کے خلاف جنسی جرائم اور ہم جنس پرست افراد کے ساتھ امتیازی رویوں کے پس منظر میں کہا کہ ان کی رائے میں بھارتی حکومت ان مسائل سے آگاہ ہے اور ان کے حل کی کوششیں کر رہی ہے۔
علاقائی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے جرمن سربراہ مملکت نے کہا کہ بھارت خطے کی سب سے پرانی جمہوریت ہے اور اقوام متحدہ اور افغانستان میں بھارت کی سرگرمیاں قابل تعریف ہیں۔
جرمن صدر کے چار روزہ دورہ بھارت کے موقع پر ان کی شریک حیات دانیئلا شاٹ بھی ان کے ہمراہ ہیں۔ اس کے علاوہ ترقیاتی امداد کے وفاقی وزیر Gerd Müller اور ایک اعلیٰ سطحی اقتصادی وفد بھی جرمن صدر کے ساتھ بھارت کے دورے پر ہے۔
اپنے اس دورے کے دوران صدر گاؤک بھارت میں کئی اسکولوں، تربیتی مراکز اور ترقیاتی منصوبوں کا دورہ بھی کریں گے۔ اس کے علاوہ جرمن صدر جنوبی بھارت میں بنگلور بھی جائیں گے، جو بھارت میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔
جرمن صدر کا دورہء بھارت اتوار کے روز مکمل ہو جائے گا، جس کے بعد وہ جنوب مشرقی ایشیائی ملک میانمار جائیں گے۔