1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

جرمن فوج کی مبینہ جاسوسی، چانسلر کا فوری انکوائری کا وعدہ

2 مارچ 2024

جرمن چانسلر نے جرمن فضائیہ کے دو افسران کی گفتگو کی مبینہ ریکارڈنگ روس میں شائع ہونے کے معاملے کی فوری چھان بین کا وعدہ کیا ہے۔ ویٹیکن کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اسے ’انتہائی سنجیدہ معاملہ‘ قرار دیا۔

https://p.dw.com/p/4d6az
جرمن چانسلر اولاف شولز
جرمن چانسلر اولاف شولزتصویر: Michael Kappeler/dpa/picture alliance

جرمن حکام روسی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی ایک آڈیو ریکارڈنگ کی تحقیقات کر رہے ہیں جس کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ یہ اعلیٰ جرمن فوجی عہدیداروں کی کانفرنس کال تھی اور جس میں یوکرین  کے لیے ہتھیاروں کے بارے میں بات کی گئی تھی۔ یہ ریکارڈنگ منظر عام پر آنے کے بعد جرمنی میں جاسوسی کے خدشات پیدا ہو گئے اور اس معاملے پر روس کی طرف سے جرمنی سے وضاحت طلب کرنے کے مطالبات سامنے آئے۔

پوٹن کا مغربی ممالک کو جوہری جنگ سے متعلق انتباہ

یوکرین میں روسی فوجی مداخلت کے دو سال: مغربی رہنما کییف میں

جرمن وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے آج ہفتہ دو مارچ کو کہا کہ وہ ریکارڈنگ کی صداقت کی تصدیق نہیں کر سکتے تاہم جرمنی کا 'فیڈرل آفس فار ملٹری کاؤنٹر انٹیلی جنس سروس‘ اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور اس معاملے میں تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

روس کی سرکاری ٹی وی کی صحافی اور 'رشیا ٹوڈے‘ کی سربراہ مارگریٹا سیمونیان نے جمعے کے روز سب سے پہلے یہ آڈیو شائع کی تھی جسے ان کے ٹیلی گرام چینل پر بھی پوسٹ کیا گیا تھا۔

ٹورس میزائل
خیال رہے کہ جرمن چانسلر اولاف شولز یوکرین کو ٹورس میزائلوں کی فراہمی کی عوامی طور پر تردید کر چکے ہیں۔تصویر: picture alliance/dpa/Bundeswehr

38 منٹ دورانیے کی اس ریکارڈنگ میں کانفرنس کال کے شرکاء کیف کو ٹورس کروز میزائلوں کی ممکنہ فراہمی پر تبادلہ خیال کرتے سنائی دیتے ہیں۔ اس ریکارڈنگ میں وہ یوکرین کے فوجیوں کی تربیت اور ممکنہ فوجی اہداف کے بارے میں بھی بات کرتے ہیں۔ خیال رہے کہ جرمن چانسلر اولاف شولز یوکرین کو ٹورس میزائلوں کی فراہمی کی عوامی طور پر تردید کر چکے ہیں۔

روم کے اپنے دورے کے دوران جرمن چانسلر اولاف شولز نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ ممکنہ لیک 'بہت سنگین‘ معاملہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا، ''یہی وجہ ہے کہ اب اسے بہت احتیاط سے، بہت گہرائی سے اور بہت تیزی سے اس معاملے کی انکوائری کی جا رہی ہے۔ اور یہ ضروری بھی ہے۔‘‘

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق برلن میں روس کے سفارت خانے نے ہفتے کے روز ممکنہ جاسوسی کے الزامات کے بارے میں تبصرہ کرنے کے لیے ای میل کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعے کے روز سوشل میڈیا پر کہا، ''ہم جرمنی سے وضاحت کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘

روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے آج ہفتے کے روز صحافیوں سے بات کرتے ہوئے 'جرمن مسلح افواج کے مکارانہ منصوبوں‘ کے بارے میں بات کی، جو ان کے بقول اس آڈیو ریکارڈنگ کی اشاعت سے واضح ہو گئے۔

روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف
روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے آج ہفتے کے روز صحافیوں سے بات کرتے ہوئے 'جرمن مسلح افواج کے مکارانہ منصوبوں‘ کے بارے میں بات کی، جو ان کے بقول اس آڈیو ریکارڈنگ کی اشاعت سے واضح ہو گئے۔تصویر: Alexander Shcherbak/Tass/IMAGO

جرمن پارلیمان کے ایک رکن روڈرچ کیزے ویٹر نے جرمن اخبار ' ہانڈلز بلاٹ‘ کو بتایا کہ وہ ان رپورٹس کو مستند سمجھتے ہیں۔

اخبار کے مطابق ان کا کہنا تھا، ''ظاہر ہے روس یہ ثابت کر رہا ہے کہ وہ ہائبرڈ جنگ کے ایک حصے کے طور پر جاسوسی اور تخریب کاری کو کس حد تک استعمال کرتا ہے۔ اس بات کی توقع کی جا سکتی ہے کہ اس سے کہیں زیادہ جاسوسی کی گئی ہے اور آڈیو لیک کا مقصد فیصلوں پر اثر انداز ہونا، لوگوں کو بدنام کرنا اور انہیں اپنے مقصد کے لیے استعمال کرنا ہو سکتا ہے۔‘‘

ٹاؤرس کروز میزائل کتنا خطرناک ہے؟

ا ب ا/ع ت (روئٹرز، ڈی پی اے)